|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک اور واقعہ میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ صوبائی دار الحکومت میں ایک ہفتے میں چار پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ پولیس کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کا تازہ واقعہ کوئٹہ کے وسطی علاقے تھانہ گوالمنڈی کی حدود میں ملتانی محلہ میں پیش آیا جہاں مسجد عمر کے باہر نماز جمعہ کے وقت ڈیوٹی دینے والے دو پولیس اہلکاروں کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے نتیجے میں حوالدار مشتاق اور سپاہی واجد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ جائے وقوعہ کے قریب ایک عمارت پر لگی سی سی ٹی وی کیمرے سے فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی ہے جس کے مطابق ملزمان میں سے ایک مسجد کے باہر سڑک پر نماز کیلئے بیٹھے افراد کی صف میں شامل تھا اور اس نے پیچھے سے آکر پولیس اہلکار پر گولیاں چلائیں۔ حملے کے بعد ملزم اور اس کے دو دیگر ساتھی موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔ دونوں اہلکاروں کی لاشیں سول اسپتال لائی گئیں۔ ڈاکٹر کے مطابق دونوں اہلکاروں کو سروں میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس سید امتیاز شاہ نے سول اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ایک بار پھر شروع ہوئے ہیں اور پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ لیکن ایسے واقعات سے قوم کے حوصلے پست ہوئے ہیں اور نہ ہی پولیس کا مورال کم ہوا ہے۔ دہشتگرد پولیس کے ریڈار پر ہیں انشاء اللہ انہیں جلد ٹریس کرکے انجام تک پہنچائیں گے۔ ڈی آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے پاس رد عمل کا وقت کم ہوتا ہے ، موٹر سائیکل سوار حملہ آور انتہائی قریب آکر وار کرتے ہیں اس واقعہ میں بھی شاید پولیس اہلکاروں کو موقع نہیں ملا کہ وہ جوابی کارروائی کرتے۔