پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی کارخانو مارکیٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں خاصہ دار فورس کے اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے.
دھماکے میں جمرود چیک پوسٹ کے قریب خاصہ دار فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس سے قریب کھڑی گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی.
ہلاک ہونے والوں میں قبائلی یونین آف جرنلسٹس کے صدر محبوب شاہ اور اسسٹنٹ لائن آفیسر نواب شاہ بھی شامل ہیں.
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کرنے شروع کردیے.
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) پشاور مبارک زیب خان نے بتایا کہ دھماکا کارخانو کے قریب خیبر ایجنسی کے علاقے جمرود میں ہوا.
خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس میں دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی، تاہم بظاہر دھماکا خودکش لگتا ہے.
زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے.
واضح رہے کہ کارخانو پشاور اور خبر ایجنسی کا سرحدی علاقہ ہے۔
خیبر ایجنسی افغان سرحد کے ساتھ واقع فاٹا کی سات ایجنسیوں میں سے ایک ہے جہاں پہلے دہشت گرد قبضہ جمائے ہوئے تھے، تاہم آپریشنز ‘خیبر ون’ اور ‘خیبر ٹو’ میں ایجنسی کو بڑی حد تک دہشت گردوں سے پاک کرالیا گیا ہے.