|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2016

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ ٹرین سسٹم کے قیام کے منصوبے کی اصولی طورپر منظوری دیتے ہوئے ڈی ایس ریلوے کو ہدایت کی ہے کہ منصوبے کا ورکنگ پیپر اور PC-Iفوری طور پر تیار کر کے پیش کیا جائے، منصوبے پر ابتدائی لاگت کا تخمینہ دو ارب روپے لگایا گیا ہے ، تاہم ورکنگ پیپر اور PC-Iکی تیاری کے بعد اصل لاگت سامنے آسکے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان ریلوے اور حکومت بلوچستان کا جوائنٹ وینچر ہوگا۔ جبکہ نجی شعبہ کا اشتراک بھی حاصل کیا جائیگا۔ منصوبے کے حوالے سے ڈی ایس ریلوے کوئٹہ حنیف گل نے وز یر اعلیٰ کو بریفنگ دی ، سینٹر آغا شہباز درانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈی ایس ریلوے نے بتایا کہ خوش قسمتی سے منصوبے کے لئے ریلوے ٹریک دستیاب ہے، جبکہ جدید انجن اور ریل کا ر درآمد کی جائے گی اور یہ منصوبہ پورے ملک کے لئے ایک ماڈل ماس ٹرانزٹ سسٹم ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ منصوبے کو حتمی شکل دینے کیلئے یورپی ممالک ماس ٹرانزٹ سسٹم کی اسٹڈی کی گئی ہے اور اسی طرز پر یہ منصوبہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی تکمیل کی مدت چھ ماہ سے ایک سال کے دوران ہوگی ، ماس ٹرانزٹ ریل کو کچلاک سے سپیزنڈ کے درمیان چلایا جائیگا اور ہر چار سے پانچ کلومیٹر کے درمیان اسٹیشن قائم کئے جائیں گے جو اسٹیٹ آف دی آرٹ کا نمونہ ہوں گے جبکہ ریلوے ٹریک کے اطراف میں پارک اور تجارتی مراکز بھی بنائے جائیں گے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ ماس ٹرانزٹ ٹرین سسٹم انتہائی اہم منصوبہ ہے جس سے کوئٹہا ور گردونواح کے علاقوں کے عوام کو بہتر سفری سہولیات میسر آسکیں گی بالخصوص جو کوئٹہ کے قریب کے علاقوں سے روزگار ، علاج و معالجہ اور خریداری کیلئے کوئٹہ آتے ہیں ان کو سفر کی سستی اور جدید سہولت ملے گی انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف ٹریفک کے دباؤ میں غیر معمولی کمی آئیگی بلکہ اس سے فضائی آلودگی کو کم کرنے میں کافی حد تک مدد مل سکے گی اور شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا۔ ، انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ کوئٹہ شہر کی خوبصورتی کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے حکومت اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیگی۔ ڈی ایس ریلوے نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ منصوبے کا ورکنگ پیپر 15فروری 2016تک تیار کرلیا جائے گا جس کی روشنی میں تمام امور طے کئے جائیں گے۔