|

وقتِ اشاعت :   January 25 – 2016

واشنگٹن : امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا نیٹ ورک اور نرسری کو ہر حالت میں ختم کرنا ہوگا۔ تاہم پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے۔رپورٹس کے مطابق صدر اوباما نے واشنگٹن میں بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور آرمی پبلک سکول حملے کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر موثر کارروائیاں کی جا رہی ہے۔ پاکستان اور بھارت کو خطے سے مذاکرات کے ذریعے سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستانی وزیراعظم نوازشریف سے پٹھانکوٹ حملے کے بعد رابطے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں لیڈر خطے میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کا سامنا کرنے کیلئے بات چیت کا عمل آگے بڑھا رہے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نوازشریف اس بات کو سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں سیکورٹی خدشات ملک اور خطے کے استحکام کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔دسمبر2014ء میں آرمی پبلک سکول میں طلبہ کے قتل عام کے بعد نوازشریف نے تمام دہشتگردوں کو نشانہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا،اس وقت سے اب تک پاکستان کو مختلف گروپوں کے خلاف عملی اقدامات کر رہا ہے،پاکستان میں لگاتار جاری دہشتگردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں جن میں باچاخان یونیورسٹی چارسدہ میں دہشتگردی کا حالیہ واقعہ تازہ مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ دہشتگردی کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے اور دہشتگردوں کو منتشر کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ خطے اور دنیا میں دہشتگردی کے ٹھکانوں کے خلاف صفر برداشت ہونی چاہئے اور ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے تک لانا چاہئے۔امریکی بھارت تعلقات کے بارے میں امریکی صدر نے کہا کہ یہ دوطرفہ تعلقات اس صدی کی سب سے زیادہ واضح شراکت داری ہے۔