کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ و ساتھیوں کی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے خلاف بی این ایم کے احتجاجی شیڈول کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت بلوچ قومی تحریک کے لئے ایک عظیم سانحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت سے بلوچ سیاست میں ایک ایسا خلا پیدا ہو گیا جسے پورا نہیں کیا جا سکتا۔بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ و ساتھیوں کی شہادت بلوچ سیاسی کارکنوں کو راستے سے ہٹانے کی ریاستی پالیسیوں کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ سیاسی لیڈران کی فورسز کے ہاتھوں ٹارگٹ کلنگ کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی فورسز کئی سیاسی لیڈران و کارکنان کو اغوا و ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کر چکا ہے۔ سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ریاست بلوچ قومی مستقبل پر وار کرنے کی ناکام کو شش کررہا ہے، مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچ سیاسی کارکنوں کی قتل سے ریاست اپنے مزموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکتا کیوں کہ عظیم بلوچ شہدا کی قربانیاں عام بلوچ کے لئے آزادی کی تحریک کو مقدس بنا چکے ہیں۔بلوچ شہدا کے لہوکا وارث ہزاروں سالوں سے اپنی زمین کی حفاظت کرنے والے بلوچ عوام ہیں ، قابض ریاست سمیت کوئی بھی طاقت بلوچ عوام سے ان کے آزادی پسندی و سرزمین سے والہانہ وابستگی کے جذبے کو ختم نہیں کر سکتی۔بی ایس او آزاد نے تمام زونوں کو تاکید کی کہ وہ 31جنوری، یکم اور دوئم فروری کو بلوچستان میں شٹر ڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال کے بی این ایم کی کال کو کامیاب بنائیں۔