کراچی /اسلام آباد /پشاور /لاہور /ملتان: قومی ائیرلائن کی مجوزہ نجکاری اور ملازمین کی ہلاکت کے خلاف پی آئی اے کے ملازمین کی ہڑتال میں تیزی آگئی ٗ پائلٹ ایسوسی ایشن کی احتجاج میں شمولیت کے بعد فلائٹ آپریشن معطل اور متعدد پروازیں منسوخ کردی گئیں ٗ تمام ایئرپورٹس کے کارگو، گراؤنڈ سپورٹ، فلائٹ بریفنگ اور انجینئرنگ سمیت تمام شعبوں میں کام بند رہا ٗملازمین کے احتجاج کا زور توڑنے کیلئے پی آئی اے انتظامیہ نے کاؤنٹر کی ذمہ داری نجی ایئرلائنز کو سونپ دی ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پی آئی اے کے دو ملازمین کی ہلاکت کے بعد پائلٹ ایسوسی ایشن بھی احتجاج کا حصہ بن گئی جس کے باعث اندرون اور بیرونی ملک جانے والی متعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں۔ ملازمین کے احتجاج کے باعث تمام ایئرپورٹس کے کارگو، گراؤنڈ سپورٹ، فلائٹ بریفنگ اور انجینئرنگ سمیت تمام شعبوں میں کام بند رہا۔ ملازمین کے احتجاج کا زور توڑنے کیلئے پی آئی اے انتظامیہ نے کاؤنٹر کی ذمہ داری نجی ایئرلائنز کو سونپ دی جب کہ سول ایوی ایشن حکام نے ایئربلیو اور شاہین ایئرلائن کو خصوصی پروازیں اڑانے کی ہدایت کردی۔ بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مجموعی طور پر 35 پروازیں منسوخ کردی گئیں جس میں 14 بیرونی پروازیں بھی شامل ہیں ٗاسلام آبادسے یکراچی آنے والی پرواز پی کے 301 ٗلاہورجانیوالی پروازپی کے 785 ٗاسلام آباد سے بیجنگ جانے والی پرواز 555، دبئی اور جدہ جانے والی پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں۔کراچی سے اسلام آباد جانے والی 8 پروازیں منسوخ کردی گئیں،ایکسپورٹرز کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کے احتجاج کے دوران تشدد کی وجہ سے معاملات بگڑ رہے ہیں، مسئلے کا حل بات چیت سے نکالا جائے اور تشدد سے گریز کیا جائے، اس صورتحال کا فائدہ غیرملکی ایئرلائنز کو پہنچ رہا ہے اور گنجائش کی کمی کو جواز بناکر ایئرلائنز اپنے فریٹ میں اضافے کا حربہ استعمال کرتی ہیں جس سے بر آمدی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے اور معمولی مارجن پر ایکسپورٹ کرنے والوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دریں اثناء پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملک بھر میں فلائٹ آپریشن مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز سے فائرنگ کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔کراچی میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ نے ملک بھر میں فلائٹس آپریشن مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی آئی اے کے ملازم ہیں ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں، حکومت نے جو کیا وہ ظلم نہیں بلکہ اسے بربریت کہتے ہیں، ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔سہیل بلوچ نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی ہلاکت پر مقدمے کیلئے عدالت سے رجوع کریں گے جب کہ ڈی جی رینجرز فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیں اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ہیڈ آفس پر مکمل تالا بندی رہے گی اور دھرنا بھی جاری رہے گا۔کیپٹن سہیل بلوچ کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کی ہلاکت پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں ٗان ملازمین کی مالی امداد کیلئے پی آئی اے کے تمام ملازمین ایک دن کی تنخواہ لواحقین کو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق، اور سیاسی رہنماؤں سے بھی مظاہرے میں شرکت کی درخواست کریں گے۔دوسری جانب جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے فلائٹس آپریشن مستقل بنیادوں پر بند کرنے کے بعد پائلٹس کی تنظیم پالپا نے بھی طیارے نہ اڑانے کا اعلان کردیا ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے پی آئی اے ملازمین کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کو ہر قسم کی ضمانت دینے کیلئے تیار ہیں ، بیٹھیں ، ہمیں سنیں اس کے بعد کوئی فیصلہ کریں ، چند مفاد پرست عناصر کیلئے پورے ملک کو داؤ پر نہیں لگا سکتے ، قومی خزانے پر اداروں کے بوجھ کو ختم کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے ، سیاست نہ کی جائے سندھ حکومت قومی سیاست کو بحران کا شکار کرنے کی بجائے معاملے کی تحقیقات کی جائیں کہ یہ سازش تھی یا کسی کی نااہلی ۔ بدھ کو پی آئی ڈی میں مسلم لیگ ن کے رہنما محمد ، دانیال عزیز اور طلال چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، وفاقی وزیر و چیئر مین برائے نجکاری کمیشن محمد زبیر نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے دور میں 27شعبوں کی نجکاری ہوئی ،پی ٹی آئی کے منشور میں بھی پی آئی اے اور دیگر اداروں کی نجکاری شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ نجکاری کے عمل کو شفاف بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور پی آئی اے ملازمین کو ہر قسم کی ضمانت دینے کو تیار ہیں ۔جو سیاسی جماعتیں آج ہمارے خلاف احتجاج کر رہی ہیں قومی ایئر لائن کی نجکاری ان کے اپنے منشور میں شامل ہے ۔انہوں نے پی آئی اے ملازمین کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے ملازمین پہلے ہمیں سن لیں کہ ہم کیا کرنے جارہے ہیں اور ہمارا کیا پلان ہے اس کے بعد اپنا فیصلہ کریں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سٹیٹس کو کی جماعت ہے یہ کوئی نئی چیز کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ پی آئی اے کی نجکاری سے سہولیات میں مزید بہتری آئیگی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن رہنماء دانیال عزیز نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے نہ صرف ملکی خزانے پر بوجھ کم ہوگا بلکہ اس سے مسافروں کی فراہم کی جانے والی سہولیات میں بھی بہتری آئے گی ۔ حکومت نے نجکاری کیلئے تمام قانونی تقاضے مکمل کئے ہیں جب سے حکومت آئی ہے وہ نجکاری پر کام کر رہی ہے ، پی آئی اے کو اربوں روپوں کی امدد دی گئی اس کے باوجود اس میں بہتری نہیں آئی اس کے بعد اس کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ۔ مسلم لیگ ن کی ذمہ دارانہ حکومت ہے قومی خزانے پر اداروں کے بوجھ کو ختم کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے یہ ہمارے منشور میں شامل تھا سب چیزیں ریکارڈ پر موجود ہیں پی آئی اے پر سیاست نہ کی جائے پہلے چینی صدر کا دورہ ملتوی کرایا گیا جو بعد میں جوڈیشل کمیشن نے ثابت کر دیا اب اگلی تباہی کی تیاری کی جا رہی ہے۔