|

وقتِ اشاعت :   February 9 – 2016

اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا شام اور عراق میں داعش کے شدت پسندوں کے ٹھکانے پر بمباری 22 فروری سے بند کر دے گا۔دارالحکومت اوٹاوا میں ٹروڈو نے کہا کہ صرف فضائی حملوں سے مقامی لوگوں کو طویل مدتی فائدہ نہیں پہنچایا جا سکتا۔گذشتہ سال اکتوبر میں وزیر اعظم بننے والے ٹروڈو نے اپنے انتخابی مہم کے دوران چھ جنگی طیاروں کو شام اور عراق سے واپس بلانے کا وعدہ کیا تھا۔تاہم ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا ان علاقوں میں اپنے دو نگراں طیاروں کی تعیناتی جاری رکھے گا۔ یہ اہم ہے کہ ہم سمجھیں کہ فضائی حملے محدود فوجی اور ریاستی مقاصد حاصل کرنے کے لیے تو ٹھیک ہیں لیکن یہ معاشروں کے لیے طویل المدتی استحکام نہیں پیدا کر سکتے۔ کینیڈا وہاں طیاروں کو ایندھن کی فراہمی بھی جاری رکھے گا۔ ساتھ ہی دولتِ اسلامیہ سے لڑ نے والے مقامی فوجیوں کی تربیت کے لیے کینیڈا کے فوجیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کرے گا۔نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ایک دہائی تک جاری رہنے والی جنگ میں اپنے فوجیوں کی موت کے بعد کینیڈا کے زیادہ تر لوگ بیرون ملک فوجی مشن کے لیے اب بہت زیادہ حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا ’یہ اہم ہے کہ ہم سمجھیں کہ فضائی حملے محدود فوجی اور ریاستی مقاصد حاصل کرنے کے لیے تو ٹھیک ہیں لیکن یہ معاشروں کے لیے طویل المدتی استحکام نہیں پیدا کر سکتے۔ان کے اس فیصلہ پر حزبِ مخالف نے یہ کہتے ہوئے تنقید کی ہے کہ کینیڈا ایسے مںی دولتِ السامیہ کے خلاف جنگ سے پیچھے ہٹ رہا ہے جو اس کے اتحادی اس لڑائی میں آگے بڑھ رہے ہیں۔