واشنگٹن: امریکی سینیٹ کی خا رجہ امور کمیٹی کے چیئرمین نے پاکستان کو ایف سولہ طیارے فراہم کیے جانے کی مخالفت کردی۔ سینیٹ کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب کروکر نے اس سلسلے میں ایک خط وزیر خارجہ جان کیری کو تحریر کیا ہے۔خط میں جان کیری سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حقانی گروپ سے روابط ہیں لہذا اسے ایف سولہ طیارے فروخت نہ کیے جائیں۔اپنے خط میں کروکر نے لکھا ہے کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو اپنے ملک میں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رکھی ہیں۔پاکستان چاہے تو خود اپنی رقم سے یہ طیارے خرید سکتا ہے وہ امریکا کو یہ طیارے کم قیمت پر پاکستان کو فروخت نہیں کرنے دیں گے۔ایک امریکی اخبار کو انٹرویو میں باب کروکر نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم پاکستان کو ان طیاروں کی فراہمی پر خرچ ہو۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے اپنی تن تنہا اس ڈیل کی مخالفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات پیچیدہ ہیں اور ان میں خامیاں بھی ہیں ، تاہم پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنا ہمارے مفاد میں ہے۔دوسری جانب پنٹاگون کے ترجمان کرسٹوفر شروْوڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعلقات کا مقصد اسلام آباد کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور اس کی عسکری قوت کو بڑھانا ہے تاکہ ملک میں دہشت گروپوں کو پنپنے کا موقع نہ ملے سکے۔ یہ دہشت گرد گروپ خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ اس لئے پا کستا ن کو طیا رو ں کی فرا ہمی میں مخا لفت کر نا در ست نہیں ۔ ہمیں دو طر فہ تعلقا ت کی بہتری کے لئیے اقدا ما ت ا ٹھا نے چا ہیں ۔