|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2023

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسکرین ٹورازم دنیا میں بیانیہ پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے، ہمیں پروڈکشن میں اپنے شاندار ماضی کو شاندار حال میں تبدیل کرنا ہوگا۔

اتوار کو پی ٹی وی اکیڈمی میں نیشنل فلم پروڈکشن انسٹیٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدقسمتی سے فلم سازی کا شعبہ ایک خاص طبقے یعنی ایلیٹ کلاس تک محدود ہے اور عام فلم ساز چاہے جتنا باصلاحیت کیوں نہ ہو، کو فلم سازی میں بہت سی مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے۔ اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے 2017ءمیں پاکستانی فلم پالیسی کی بنیاد رکھی گئی جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے 2018ءمیں دی تھی۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی، اسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں فلمی صنعت 60، 70 اور 80ءکی دہائیوں میں عروج پر تھی جو آہستہ آہستہ زوال کا شکار ہوتی گئی۔ سینما ہال شادی ہالوں، سی این جی اسٹیشنوں اور پٹرول پمپوں میں تبدیل ہوگئے جو فلم انڈسٹری کے مزید زوال کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ 2005-2006میں فلمی صنعت کی دوبارہ بحالی کا آغاز ہوا تاہم اس کی رفتار سست تھی۔

 

مریم اورنگزیب نے کہا کہ قطر، چین، ترکی، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک نے فلم سازی کے شعبہ میں بے پناہ ترقی کی، ہم نے ان ممالک کے تجربات کی روشنی میں اپنی فلم پالیسی بنائی جس کا مقصد سینما ہاؤسز کی بحالی تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واحد صنعت ہے جو ٹیکس فری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے شعبہ کو انڈسٹری کا درجہ اس لئے دیا گیا تاکہ نوجوان آبادی کو اس شعبہ میں آنے کا موقع مل سکے۔ ایسے نوجوانوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم مولا جٹ سمیت پاکستان کی دیگر فلموں نے بہترین کاروبار کیا، سکرین ٹورازم کے ذریعے پاکستان نے عالمی سطح پر اپنا بیانیہ پہنچایا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پوری دنیا میں سکرین ٹورازم کے ذریعے پاکستان کابیانیہ پہنچانا، سنیما ہاوسز و فلمی صنعت کی بحالی، نوجوانوں کو اس کے ساتھ منسلک کرنا اورانہیں سہولیات فراہم کرنا پاکستان فلم پالیسی کے بنیادی نکات ہیں اور اسی وژن کے تحت پاکستان فلم انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نجی میڈیا ہاوسز کا سار ابنیادی ڈھانچہ اگر اکٹھا کیا جائے تو پی ٹی وی اور ریڈیوپاکستان جیسا بڑا بنیادی ڈھانچہ کسی کے پاس نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اکیڈمی ورچوئل رئیلٹی اور ورچوئل اسٹوڈیو کی طرف چلی گئی ہے، اس کے کانٹینٹ سکرین میں بھی بہتری لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی میڈیا ہائوس نے اکیڈمی نہیں بنائی مگر وہ دن دور نہیں جب نجی میڈیا ہاوسز اکیڈمیاں بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی شعبہ کبھی بھی نجی شعبہ سے مقابلہ نہیں کرسکتا، اس لئے اس وقت ہم سب کے پاس ایک موقع ہے کہ ہم پروڈکشن میں اپنے شاندار ماضی کو اپنے شاندار حال میں تبدیل کریں، اس سے ملک کی عزت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی انسٹی ٹیوٹ میں فلم سٹی کا بھی تصور ہے، حکومت فن کاروں کیلئے بنیادی ڈھانچہ اور دیگرسہولیات کی فراہمی کا سلسہ جاری رکھے گی۔ وزارت اطلاعات ونشریات نے فن کاروں، پروڈیوسرز اور کیمرہ مینوں کی تربیت اور استعداد میں اضافہ کیلئے انفارمیشن سروسز اکیڈمی، ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی اکیڈمی کے ذریعے مربوط تربیتی کورسز کا آغاز کیا ہے جنہیں یونیورسٹیوں کے طلباءکے لئے بھی اوپن کیا جا رہا ہے۔