بہاؤلپور: وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا ہے کہ نیب اپنا کام ذمہ داری سے کرے ورنہ حکومت ضروری قانونی کارروائی کر سکتی ہے-چیئرمین نیب کے نوٹس میں کئی مرتبہ لاچکا ہوں کہ نیب والے سرکاری افسروں کو ڈارتے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ، نیب کے اہلکار بغیر تصدیق کے سرکاری دفاتر اور گھروں میں گھس کر معصوم اورایمان دار لوگوں کو تنگ کرتے ہیں ، بلدیاتی نمائندوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ان کو مضبوط بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے،مشرف حکومت نے ملک کو دہشت گردی ، لاقانونیت ، لوڈ شیڈنگ کے تحفے دیئے،ماضی کی حکومتیں غفلت نہ کرتیں تو ملک میں بجلی کا بحران نہ ہوتا،2018ء تک ملک سے اندھیرے ختم ہوجائینگے،حکومتیں عوام کے ووٹوں سے بنتی ہیں اور توڑتا کوئی اور ہے ، قوم کے ساتھ یہ مذاق درست نہیں ، اب یہ سلسلہ ختم ہو جانا چاہیے، جھوٹ کی سیاست پر اعتماد نہیں کرتا ، آج کل کچھ نئے سیاستدان پیدا ہو گئے ہیں جن کو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں آتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز بہاولپور میں مسلم لیگ ن کے کارکنو اور بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ان کو مضبوط بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ، بلدیاتی نمائندوں کی کامیابی ہم سب کی کامیابی ہے ، عوامی خدمت کے لئے نمائندوں کے ہاتھ مضبوط کریں گے ، ۔انہوں نے کہاکہ مشرف حکومت سات نکاتی ایجنڈا لے کر میدان میں آئی تھی کہ ان نکات کے تحت ملک میں ترقی کا عمل شروع کرینگے مگر سات نکاتی ایجنڈے میں ملک میں عشر وعشیر نظر نہیں آیا، مشرف حکومت نے ملک کو دہشت گردی ، لاقانونیت ، لوڈ شیڈنگ کے تحفے دیئے اور ملک کو تاریخی میں دھکیلا، پیپلزپارٹی نے بھی جو کیا وہ سب کے سامنے ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ آج تک عوام سے جھوٹ نہیں بولا جس کی وجہ سے 1985ء سے لے کر اب تک عوام مجھ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، میں جھوٹ کی سیاست پر اعتماد نہیں کرتا لیکن آج کل کچھ ایسے سیاستدان پیدا ہو گئے ہیں جن کو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں آتا ۔انتخابی مہم کے دوران عوام سے پانچ سالوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو 2018ء تک پور ا کردینگے اور ملک سے مکمل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا۔انہوں نے کہاکہ میں نے سچ بولا اور عوام نے ووٹ دیا اور ن لیگ کی حکومت بن گئی ۔اللہ تعالیٰ سچ بولنے والے کو سرخرو کرتا ہے ، سیاستدانوں کو چاہیے کہ محنت کریں اور قوم سے سچ بولیں گے، حکومت جب سنبھالی تھی تو ملک میں تین بڑے مسائل تھے ، دہشت گردی عروج پر تھی ، لوڈ شیڈنگ 20گھنٹے سے تجاوز کرچکی تھی اور ملک معاشی بدحالی کا شکار تھا لیکن ہم نے چیلنجز کا ڈٹ کا بلاخوف وخطر مقابلہ کیا جس کی وجہ سے آج بجلی کی قلت ختم ہورہی ہے ، دہشت گردی کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں اور بڑے بڑے نیٹ ورک اکھاڑ پھینکے ہیں ، ملکی معیشت بہتری کی راہ پرگامزن ہے ، ملک سے پسماندگی ختم ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت پورے خلوص کے ساتھ عوامی خدمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کی تصدیق دنیا کے ممالک کررہے ہیں ، دنیا پاکستان کی ترقی کا اعتراف کررہی ہے جبکہ تین سال قبل ملک کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جارہی تھی اور پاکستان ڈینجر زون میں آ گیا تھا ،سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری سے گریزاں تھے لیکن اب چین کی جانب سے پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جو پاک چین دوستی کا بڑا ثبوت ہے ۔گزشتہ ساٹھ سالوں میں دنیا کی کسی طاقت نے اتنی بڑی سرمایہ کاری پاکستان میں نہیں کی ، چین پاکستان کا سچا دوست ہے اور اس پرجتنا فخر کریں کم ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ملتان سے گزرنے والی موٹروے کو بہاولپور ملائیں گے ، سڑکیں بنیں گی تو دل قریب ہوں گے ، 1990ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پشاور سے لاہور موٹروے بنائی جو اس سے آگے نہیں بڑھ سکی ، سات پوائنٹ ایجنڈے والے بھی موٹروے کا کام آگے نہ بڑھا سکے ، ہم نے پھر اسے شروع کیا اور لاہورسے ملتان ، بہاولپور اور سندھ تک اسے لے جارہے ہیں ۔بلوچستان میں سڑکوں کے جال بچھایا جارہا ہے ،قربانیوں کے باوجود بلوچستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور قلیل مدت میں بڑے بڑے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں ، پاکستان کو وسطی ایشیاء کے ساتھ ملانے کا منصوبہ ہے جسے ہر حال میں پورا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ پاکستان کی ترقی سے خوفزدہ ہیں اور راستہ روکنے کی کوششیں کررہے ہیں ، ڈھائی سالوں میں راستہ روکنے والوں کے منصوبے ناکام ہو گئے ۔