|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2016

گوادر: ٹرالروں کی یلغار نے بحر بلوچ کو بانجھ کر کے رکھ دیا ٹرالر مافیاؤں کو بحر بلوچ خصوصاً جیونی اور گوادر میں کھلے عام اور سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر کوئی روکنے والا نہیں سمندر کے نگہبان خود ٹرالروں کی سر پرستی کر رہے ہیں۔عوامی نمائندے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں غریب ماہیگیرلاچار ، بے یارو مدد گار ٹرالر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں‘ سابقہ حکومت بے بسی کی علامت بنی موجودہ حکومت نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گوادر اور جیونی سمیت پورے بلوچستان کے ساحل پر روزانہ سینکڑوں ٹرالر مافیا اپنے ممنوعہ جالوں واٹر نٹ کے ذریعے مچھلیوں کی نسل کشی اور سمندر میں نوزائیدہ مچھلیوں سے لے کر بڑے بڑے مچھلیوں کا شکار کھلے عام کر رہے ہیں‘ ٹرالر مافیا مچھلیوں کے شکار کے لیے سمندری حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ساحل سمندر کے قریب تک آجاتے ہیں جس کی وجہ سے چھوٹی کشتی والے ماہیگیروں کے لاکھوں روپے کے جال کاٹ کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں مزاحمت کرنے پر ٹرالر مافیا غریب ماہیگیروں پر فائرنگ کر کے انھیں ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیتے ہیں اب تک سینکڑوں ماہیگیروں کے بچے یتیم اور بیویاں بیوہ ہوگئی ہیں‘ محکمہ فشریز خاموش تماشائی اور ٹرالر مافیا کی سرپرستی کرتا نظر آرہا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز کی بھی خاموشی سوالیہ نشان ہے‘ عوامی نمائندوں کی خاموشی بھی معنی خیز نظر آتا ہے سابقہ حکومت نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اوپر کر کے اپنی لاچاری اور بے بسی کا اظہار کیا ‘ غیر قانونی ٹرالر نگ کی وجہ سے کئی مچھلیاں نایاب ہو کر رہ گئی ہیں اور کئی مچھلیوں کی نسل ختم ہوکررہ گئی ہیں موجودہ حکومت اگر جلد اپنے چپ کاروزہ کھول نہ دے تو پورا سمندر بانجھ ہو کر رہ جائے گا اور یہاں کے غریب ماہیگیروں کے بچوں کا حشر تھر پار کر جیسا ہو جائے گا ۔