کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل سے جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کی ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ملاقات میں بلوچستان و پاکستان کی مجموعی سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کی گئی بلوچستان کے لوگوں کا نقطہ نظر ان کے سامنے رکھ ااور پاک چائنا اقتصادی راہداری کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی خاص کر مردم شماری کے بارے میں بلوچ قوم کے خدشات بھی ان کے سامنے رکھے گئے ملاقات میں انتخابی اصلاحات لانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے بعد الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہم امیر جماعت اسلامی مشکور ہیں کہ وہ ہمارے رہائش گاہ پر ملاقات کیلئے آئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج بھی ٹارگٹ کلنگ ، آپریشن کا سلسلہ جاری ہے چاہے کسی بھی قوم سے اس کا تعلق ہو بلوچ ہو ، ہزارہ ہو ، پشتون ہو اور یہاں کے آباد کار ہوں انہیں کے ٹارگٹ کلنگ کی ہمیشہ مذمت کی ہے جس صوبے میں صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخابات کا انعقاد نہ کرایا جا سکے تو پوبے بھر میں مردم شماری کیسے ممکن ہو سکے گی بلوچستان کے اکثریتی علاقوں میں مردم شماری کرنے والا عملہ پہنچ نہیں پائے گی پی بی 50پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں عوام پولنگ اسٹیشنوں تک نہیں جا سکے تو ان کو شمار کس طرح کیا جا سکے گا انہوں نے کہا کہ آج ملاقات میں اس حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی گئی ہے اور پارٹی کی جانب سے اے پی سی منعقد کی گئی تھی جس کا مقصد یہی تھا کہ بلوچستان کی حق ملکیت ، ساحل وسائل پر اختیار حاصل کیا جائے اے پی سی میں تمام جماعتوں نے ہماری قراردادوں کو منظور کیا تمام جماعتوں کے سربراہ کے دستخط بھی موجود ہیں ہمارے جغرافیہ کے تبدیلی کے حوالے سے جو خطرات ہمیں درپیش ہیں ان پر فوری طور پر قانون و آئین سازی کی جائے ان قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کے حوالے سے ہماری کوشش ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں پریس کلبوں میں جا کر میڈیا کے ذریعے گوادر سے متعلق اپنا مدعا پیش کر سکیں کیونکہ گوادر ہی کی وجہ سے پاک چائنا اقتصادی راہداری کی اہمیت و افادیت ہے اب تک گوادر کے غیور عوام کو صاف پانی میسر نہیں ایک ٹینکر کی قیمت15ہزار ہے جو پینے کے قابل بھی نہیں پارٹی کی جانب سے میڈیکل ٹیم وہاں بھجوائی گئی تھی اس کی رپورٹ کے مطابق صاف پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے مختلف قسم کا امراض جنم لے رہے ہیں امیر جماعت اسلامی نے بڑی سنجیدگی سے ہمارے موقف کو سنا ہے انہوں نے کہا کہ 2013ء میں آواران میں ایک فیصد اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ووٹوں کی شرح انتہائی کم تھی بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والا عملہ یہاں محفوظ نہیں ہے ہمیں قوی امکان ہے موجودہ حالات میں مردم شماری کا انعقاد ممکن نہیں بزور طاقت اگر مردم شماری کرائی بھی جاتی ہے تو یہ ہمارے خلاف گھناؤنی سازش ہوگی طاقت اور ڈنڈے سے اب بھی امن قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ماضی میں ایسا کیا گیا جس کے کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سردار اختر مینگل سے ہمارے قریبی تعلقات ہیں ملک کی ذمہ دار شخصیت انہیں سمجھتے ہیں آج ملک اور بلوچستان کے مستقبل کے حوالے سے ان سے بات چیت کی گئی بلوچستان جو باوسائل صوبہ ہے معدنی دولت سے مالا مال ہے لیکن آج بھی اس کے غیور عوام غربت ، افلاس ، بے روزگاری کے ہاتھوں اپنی عملی تعلیمی ڈگریاں فٹ پاتھوں اور مختلف جگہوں پر نذر آتش کرتے نظر آ رہے ہیں ہم ہمیشہ سے کہتے ہیں آ رہے ہیں کہ طاقت کا استعمال مسائل کا حل نہیں ماضی میں بھی طاقت سے امن قائم نہیں کی جا سکی بلکہ طاقت کے استعمال سے نفرتوں ، تعصبات اور احساس محرومی میں اضافہ ہوا ہمیں بلوچستان کے عوام کا اعتماد بحال کرتے ہوئے انہیں گلے لگانا ہو گا پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے کو حکومت خود متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے اس حوالے سے مختلف دستاویزات بھی سامنے آ رہے ہیں بی این پی کی جانب سے منعقدہ اے پی سی میں حکمرانوں نے 18کروڑ عوام سے جو وعدے کئے ان وعدوں کی پاسداری کرنا بھی ان کی اولین ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ نفرت احساس محرومی کی وجہ سے بڑھتی ہے سقوط ڈھاکہ احساس محرومی کی وجہ سے پیش آیا ہمیں گوادر کے عوام کی خوشحالی اور مستقبل کو دیکھنا ہوگا اس منصوبے سے پاکستان کے عوام مستفید ہو ں گے اب تک جو سن اور دیکھ رہے ہیں کہ چھوٹی آبادی پر محیط گوادر کے عوام زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں ملک میں منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے وسائل پر پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہونا چاہئے جماعت اسلامی ملک میں مالی کرپشن ، کرپشن اور انتخابی کرپشن کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں آج ہماری ملاقات میں بھی اس حوالے سے سیر حاصل بحث کی کہ کرپشن کی وجہ سے اسٹیل مل ، پی آئی اے سمیت ملک کے صنعت بربادی کے نہج پر پہنچ چکے ہیں کرپشن نے کینسر کی طرح پورے معاشرے کو زد میں لے لیا ہے انہوں نے کہا کہ انتخابی کرپشن روکنے کیلئے ہماری کوشش ہے کہ ہم ملک کے جمہوری ، عوام دوست لوگوں کو یکجا کر کے انتخابی اصلاحات لائیں تاکہ آنے والے دنوں میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی ہو سکے حکمرانوں اور جمہوری قوتوں کو اس متعلق کوششیں کرنی چاہئیں انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں ہم نے محسوس کیا کہ بلوچستان کے سیاستدان مثبت سوچ و فکر رکھتے ہیں تنگ نظری جیسے رجحانات کی حامل سوچ نہیں رکھتے جس طرح اسلام آباد کے لوگ اس ملک کی کامیابی کو اپنی کامیابی تصور کرتے ہیں یہاں پر بھی ایسی مثبت سوچ دیکھ رہے ہیں مردم شماری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مردم شماری اور خانہ شماری کیلئے امن ضروری ہے اگر ان حالات میں مردم شماری کروائی جاتی ہے تو یہ جعلی تصور ہوں گے امن قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اعتماد کا ماحول بہتر ہو سکے بی این پی نے جوقراردادیں اے پی سی میں رکھیں تو تمام جماعتیں جو وہاں موجود تھیں اتفاق کیا تھا عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں تحریک چلائی گئی تو جماعت اسلامی بی این پی کی قیادت کے ساتھ ہے اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ ، نائب صدر پرنس موسیٰ جان بلوچ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ،اکبر مینگل، احمد نواز بلوچ ، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ، جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ ، سابق ایم این اے مشتاق احمد خان ، نائب صدر زاہد اختر بلوچ ، ڈاکٹر اسرار ابراہیم ، عبدالولی شاکر، ڈاکٹر عطاء الرحمان و دیگر بھی موجود تھے ۔