|

وقتِ اشاعت :   February 26 – 2016

اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان مشاورت کا عمل جاری ہے ۔ جیسے ہی معاملات طے پا جائیں گے مذاکرات شروع ہو جائیں گے جبکہ افغانستان میں امن لانے کے لئے مختلف گروپوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ پاکستان میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں ۔اس عمل میں تمام گروپس کو شامل کیا جائے گا ۔ اس بات کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ افغانستان کے حوالے سے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن لانے کے لئے جو بات چیت کا دور پاکستان میں ہو گا اس حوالے سے کوئی کنڈیشن نہیں رکھی گئی ۔ سارے گروپوں کو دعوت دی جا رہی ہے تاکہ تمام حریفوں کو بات چیت کی میز پر اکٹھا کیا جائے تاکہ افغانستان میں امن و امان بحال ہو ۔ اور جب تک افغانستان میں امن نہیں ہو گا تب تک خطے اور دنیا میں امن بحال نہیں ہو سکتا ۔ آرمی چیف کے دورہ قطر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آئی ایس پی آر کا جو بیان جاری ہو چکا ہے اس حوالے سے مزید بات کرنے سے معذرت کر لی ۔انہوں نے کہا کہ چاروں ممالک کے حالیہ ہونے والے اجلاس میں ایک بار دوبارہ افغانستان میں امن و امان قائم کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اسلام آباد سے اغواء ہونے والے افغانستان کے گورنر کے حوالے سے معلومات کے لئے وزارت داخلہ سے رابط کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پٹھانکوٹ واقعہ کے بعد نہ صرف پاکستان نے اس کی مذمت کی بلکہ وزیر اعظم کی جانب سے انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی اور وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی قیادت کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی اس حوالے سے اس وقت ہم بھارت کے ساتھ رابطے میں ہیں جیسے ہی تاریخ طے ہو گی تو پاکستان کی انویسٹی گیشن ٹیم بھارت کا دورہ کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ سمجھوتہ ٹرین سروس کی بحالی کی رکاوٹ میں بھارت میں ہونے والے ہنگامے تھے انہوں نے کہا کہ بھارت کے جو شہری یہاں پھنسے ہوئے ہیں ان کو واپس اپنے ملک پہنچانے کے لئے پاکستان بھرپور تعاون کر رہا ہے ۔اور امید کرتے ہیں کہ بھارت بھی اس طرح وہاں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی مدد کرے گا ۔ بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی شرکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ ہی جواب دے سکتا ہے ۔ کشمیر کی آزادی کی تحریک وہاں کے لوگوں کی جانب سے خود شروع کی ہوئی ہے جس میں اس وقت تک 80 ہزار سے زائد لوگ شہید اور ہزاروں گم شدہ ہیں ۔ اس حوالے سے دنیا بھی جانتی ہے کہ وہاں کے لوگ پھارت سے آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت تمام ممالک کی قیادت کو پتہ ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہا ہے ۔ اس حوالے سے امریکی قیادت بھی پاکستانی اقدامات کی تعریف کر چکی ہے ۔اس دہشت گردی میں 60 ہزار شہری اور 5 فوجی شہید ہو چکے ہیں اس دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے پاکستان کو دیگر ممالک کے تعاون کی بھی ضرورت ہے ۔انہوں نے سمجھوتہ ایکپسریس حملے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان مختلف اوقات پر بھارت سے سٹرٹیجی کا مطالبہ کرتا رہا ہے جبکہ بھارت کی جانب سے ابھی تک تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ حوالے نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں خبریں آئی ہیں کہ امان میں پاکستان کے 7 سو قیدی ہیں جبکہ اصل میں 6 سو پاکستانی وہاں پر مختلف جرائم میں سزائیں کاٹ رہے ہیں ۔ اور اس حوالے سے امان میں پاکستانی سفارتخانہ ہر پندرہ رو ز کے بعد جیلوں کا دورہ کر کے اس حوالے سے آگائی لیتا رہتا ہے