|

وقتِ اشاعت :   July 23 – 2023

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن ہیں، ان کے ہوتے ہوئے شرحِ سود میں اضافہ ہوا ہے۔

کوئٹہ میں جماعتِ اسلامی بلوچستان کے زیرِ اہتمام صوبائی انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم نے دیانت دار اور ملک کی وفادار قیادت کا چناؤ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ آج کی مجلس میں بلوچستان کی سیاسی قیادت جمع ہے، جماعتِ اسلامی ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی طرح نہیں ہے۔

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کوئی ممبر بن جائے، کوئی وزیر بن جائے، یہ ہماری کامیابی نہیں، ہم سب نے مل کر ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم اسمبلیوں میں عددی اعتبار سے کم ہیں، مگر پی ڈی ایم ہو یا پیپلز پارٹی ہو، مسلم لیگ یا پی ٹی آئی ہو، یہ سب ناکام ہو گئی ہیں۔

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ان جماعتوں کے ساتھ انقلاب کا کوئی پروگرام نہیں ہے، ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے سب کچھ قربان کرنے کا عزم کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا ہے کہ سودی نظام اور پاکستان ساتھ نہیں چل سکتے، ہم نے خیبر پختون خوا میں حکومت آتے ہی سودی نظام ختم کر دیا تھا۔

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ان جماعتوں نے احتساب کے اداروں، زراعت اور صنعت سمیت سب کچھ تباہ کر دیا، توشہ خانے میں گھڑی، گلدان، گاڑی، قالین کچھ نہیں چھوڑا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ظالم ٹولہ ملک پر مسلط ہے، بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا گیا، اب 1 یونٹ 60 روپے کا ہو گا، اس ملک کو تبدیلی اور انقلاب کی ضرورت ہے۔

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے قائدین اپنی اولادوں کو عہدے دینے کی فکر میں ہیں، پی ڈی ایم سے اتحاد اس لیے نہیں کیا کہ ان کامقصد صرف اقتدار تک رسائی تھی۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم سودی نظام کے بجائے زکوٰۃ اور عشر کا نظام نافذ کریں گے، قوم پرست جماعتیں بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔

جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان میں پہلی بار تمام حلقوں پر جماعتِ اسلامی الیکشن میں حصہ لے گی۔