|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے بلوچستان کے زمینداروں کو زرعی قرضوں کی عدم فراہمی اور صوبے کے زمینداروں کے ذمہ زرعی ترقیاتی بنک کے سابقہ قرضہ جات کی معافی کے لیے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور زرعی ترقیاتی بنک کے صدر سے بات چیت کی جائے گی اس حوالے سے وہ جلد اسلام آباد جائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کیا، وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر منعقدہ اجلاس میں بلوچستان کے زمینداروں کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا ، وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ ملک سکندر حیات بوسن متعلقہ وفاقی حکام ، صوبائی مشیر عبیداللہ جان بابت، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، زمیندار ایکشن کمیٹی کے عہدیداران اور متعلقہ صوبائی حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی، وفاقی وزیر نے اس موقع پر بتایا کہ وہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر یہاں آئے ہیں تاکہ صوبائی حکومت اور زمینداروں کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت کر کے زمینداروں کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکے، واضح رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچستان کے زمینداروں کی ایکشن کمیٹی کے اراکین نے وزیراعظم سے ملاقات کر کے انہیں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا تھا، اجلاس میں صوبے کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی ، زرعی قرضوں ، کسان پیکج، ہمسایہ ملک سے سیب اور دیگر زرعی اجناس کی برآمد سمیت دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ و فاقی اورصوبائی حکومت اس وقت صوبے کے زمینداروں کو بجلی کی مدت میں 22ارب روپے کی خطیر سبسڈی دے رہی ہے، زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کر کے اس خطیر رقم کی بچت کی جا سکتی ہے اور اسے عوامی کی فلاح و بہبود کے دیگر کاموں کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے، جس سے زمینداروں کا مالی بوجھ بھی کم ہوگا۔ وفاقی وزیرنے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بلوچستان کے زمینداروں کو کسان پیکج کے تحت بلا سود قرضوں کی فراہمی کے دائرہ کار میں لانے کے لیے 16ایکڑ تک زرعی اراضی رکھنے والے زمیندار کسان پیکج سے مستفید ہو سکیں گے، جبکہ دیگر صوبوں میں زرعی اراضی کی حد ساڑھے بارہ ایکڑ ہے، انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ایک لاکھ ایکڑ اراضی کے لیے ڈرپ ایریگیشن سسٹم لگایا جائیگا، جس کے لیے غیر ملکی امداد حاصل کی جائے گی جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت اور زمیندار بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بنک اور وفاقی حکومت کے ماہرین پر مشتمل ٹیم اس ماہ کی 6اور 7تاریخ کو بلوچستان کا دورہ کر کے اس منصوبے پر عملدرآمد کی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرے گی،انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت ملک بھر کے زمینداروں اور کسانوں کو قرضوں کی فراہمی کے لیے ایک کھرب روپے مختص کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے، جس سے بلوچستان کے زمیندار بھی فائدہ اٹھا سکیں گے، انہوں نے کہا کہ زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے بلوچستان کے زمینداروں کو زرعی قرضے فراہم نہ کیا جانا انتہائی غیر مناسب ہے اس سلسلے میں وہ بھی وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ وفاقی وزیر خزانہ اور زرعی ترقیاتی بنک کے صدر سے ملاقات کر یں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں پانی کے بے دریغ اور منصوبہ بندی کے بغیر استعمال سے زیرزمین پانی کے ذخائر ختم ہوتے جار ہے ہیں، اگر اس پر قابو نہ پایا گیا توبلوچستان صحرا میں تبدیل ہو جائیگا اس حوالے سے قانون سازی اور عوام اور زمینداروں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ خود بھی زمیندار ہیں اور اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ پانی کے زیادہ استعمال سے پیاز سمیت دیگر زرعی اجناس کو فائدہ کے بجائے نقصان پہنچتا ہے، جس کے لیے زمینداروں کو معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے حوالے سے وزیراعظم انتہائی مہربان ہیں، ہم وزیراعظم اور وفاقی وزیر کے ممنون ہیں جو بلوچستان کے زمینداروں کو درپیش مسائل کے حل میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں شریک کیسکو چیف کو ہدایت کی کہ وہ بجلی کے مسائل کے حوالے سے زمیندار ایکشن کمیٹی کے ساتھ اجلاس منعقد کریں، زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد نے ان کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کی دلچسپی اور اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ حکومت عوام کی فلاح وبہبود پر خصوصی توجہ دی رہی ہیں مسلم لیگ ن کے کارکناں پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہیں ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں مسلم لن کی حکومت ملک وقوم کو ترقی خوشحالی کی جانب گامزن کرنے میں معروف عمل ہے کرسی اقتدار ہمارے خواہش نہیں عوامی مسائل مشکلات کا خاتمہ کرنے کیلئے اسمبلیوں میں آئے ہیں ان خیالات کا اظہار دورہ سبی کے موقع پرگورنر ہاؤس سبی میں مسلم لیگ ن کے صوبائی سینئر نائب صدر میر اصغرخان مری ایڈووکیٹ و ضلعی نائب صدر سبی حاجی صاحب جان مری کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاوفد میں ضلعی صدر سبی سردار کرم خان خجک،فہیم احمد قریشی، سینٹرل میڈیا کمیٹی کے ممبر میر منیر احمد بگٹی، چوہدری امتیاز احمد، منظور احمد مگسی ، ظہور احمد مگسی بھی موجود تھے۔ نواب ثناء اللہ زہری نے کہا صوبائی حکومیت عوام کی فلاح وبہبود پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ترقیاتی عمل میں صوبے کے کسی ضلع کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا سبی سمیت پورے بلوچستان میں یکساں اور برابری کی بنیاد پر ترقیاتی عمل شروع کرنے سے مسلم لیگ ن کی حقیقت عوام کے سامنے عیاں ہے بلوچستان سمیت ملک بھر کی عوام مسلم لیگ ن کی پالیسیوں کے ثمرات سے بھر پور مستفید ہورہے ہیں انہوں نے کہا ہے مسلم لیگ ن کی حکومت ملک کو مشکلات سے نکالنے صلاحیت رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت بلوچستان کی ترقی عوام کی خوشحالی کیلئے ہر ممکن وسائل کا استعمال کررہی ہیں گوادر گاشغر کوری ڈور کی تعمیرسبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بحالی صوبے کی ترقی کی جانب گامزن کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگی عوام کی فلاح وبہبوداور خوشحالی و عوام کو زندگی کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تعلیم صحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ہماری کارکردگی کاغذات یا اعلانات کی حد تک نہیں بلکہ عملی اقدامات کرتے ہوئے ہماری کارکردگی زمین پر نظر آتی ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی سے وابستہ ہے مسلم لیگ ن کے کارکناں عوامی خدمات کا سلسلہ جاری رکھیں عوامی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے ان کو حل کرنے کی کوشش کریں بہت جلد وزیر اعلیٰ ہاؤس میں شکایت سیل کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس سے عوام کی مشکلات مسائل کاازالہ کیا جائے گامسلم لیگ ن کے کارکناں پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہے ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کررہے ہیں کارکناں پارٹی کا پیغام سبی سمیت کونے کونے میں لے جائیں پارٹی کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کریں بعدازاں مسلم لیگ ن سبی کے عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو سبی میں نکاسی آب وآبنوشی کے مسائل، لوڈشیڈنگ کے خاتمہ سمیت دیگر اہم نوعیت کے مسائل سمیت کارکناں کو درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے ان کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کرنے کی درخواست بھی پیش کی۔