|

وقتِ اشاعت :   March 9 – 2016

تربت: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ مکران ڈویژن سمیت صوبہ بھر میں خوف و دہشت کے بادل چھٹ رہے ہیں اور صوبے کے عوام مثبت اور تعمیری سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہمارے عوام امن، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، ان پر اب کوئی بھی فرد، افراد یا گروہ زبردستی اپنے نظریات اور فلسفہ مسلط نہیں کر سکتا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں کیچ سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ، ڈسٹرکٹ چیئرمین تربت، چیئرمین میونسپل کمیٹی تربت، بلدیاتی اداروں کے اراکین، قبائلی و سیاسی عمائدین ، طلباء و طالبات اور عوام کی بہت بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے گذشتہ چند برسوں میں نام و نہاد آزادی کے دلفریب نعروں کے ذریعے یہاں کے عوام خاص طور سے نوجوانوں کو لبھانے کی کوشش کی گئی اور انہیں راہ راست سے بھٹکا کر قلم و کتاب کے بجائے ان کے ہاتھ میں بندوق تھما دی گئی ، جس کی وجہ سے ایک طرف تو نوجوان نسل کے مستقبل کو برباد کیا گیا تو دوسری طرف بلوچستان کو بھی پسماندگی ، غربت اور تاریکی کے اندھیروں میں دھکیلنے کی کوشش کی گئی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئی بھی شخص بندوق کے زور پر اپنی بات منوا نہیں سکتا، ایک جمہوری معاشرے میں سب کو سیاست کرنے کا حق حاصل ہے اور ہم سب سیاسی طریقے سے جدوجہد کر کے حقوق کے حصول میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کا دن نا صرف میرے لیے بلکہ ہر محب وطن ، باشعور اور بلوچستان اور بلوچ قوم کا درد رکھنے والے شخص کے لیے باعث اطمینان ہے کہ حکومتی پالیسیوں ،اقدامات اور ہماری بہادر سیکورٹی فورسز کی جرات مندانہ کاروائیوں اور لازوال قربانیوں کے باعث آج صوبے کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ مکران اور تربت میں بھی امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہے، جس کا ثبوت سات روزہ سپورٹس فیسٹیول کا کامیاب انعقاد ہے، جس میں ہزاروں طلباء و طالبات اور مکران کے عوام نے بھرپور حصہ لیا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ایف سی، پولیس اور لیویز کے اہلکاروں کو ہم سلام پیش کرتے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ خطہ مکران صدیوں پرانی روایات خوبصورت اور دل لبھانے والی داستانوں کا امین ہے، یہاں کے لوگوں کے دل بھی خوبصورت جذبوں سے بھرے ہوئے ہیں، جنہوں نے ملک اور قوم دشمن عناصر کو مسترد کر دیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق یا ہتھیاروں کے بجائے قلم ہو اور قلم کے ہتھیار کے ذریعے وہ اپنے مستقبل کی تعمیر کریں اور صوبے کے حقوق کا تحفظ کریں۔ انہوں نے طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تمام تر توجہ حصول علم پر مرکوز رکھیں اور کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں ایک تابناک اور روشن مستقبل ان کا منتظر ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم بہت نقصان اٹھا چکے بہت سا خون بہہ چکا اور بہت سا وقت ضائع ہو چکا اب ہم مزید نقصان اٹھانے کو تیار نہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے میں امن قائم کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور امن خراب کرنے والوں کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں اگر انہیں آگے بڑھنے کے بہتر مواقع اور سہولیات فراہم کر دی جائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ دنیا بھر میں ملک اور صوبے کانام روشن نہ کر سکیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سائنسدان عمران خان کی مثال ہمارے سامنے ہے جنہوں نے عالمی سطح پر ملک و صوبے کا نام روشن کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کیچ ادیبوں، دانشوروں اور فنکاروں کی سرزمین ہے، سپورٹس اور کلچرل فیسٹیول کے انعقاد سے علاقے میں ثقافتی اور مثبت سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی بلوچستان میں امن و ترقی کے لیے کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیا کہ ان اقدامات کو آگے بڑھایا جائیگا اور انہیں امید ہے کہ انہیں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا بھرپور تعاون حاصل رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ کیچ سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد ہر سال کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اختتامی تقریب میں خوبصورت مظاہرہ پیش کرنے والے بچوں کے لیے 30لاکھ روپے ، معروف بلوچی گلوکار اختر چنال اور عارف بلوچ کے لیے 5،5لاکھ روپے ،ایف سی بینڈ کے لیے 3لاکھ روپے اور ضلع کیچ میں زمینداروں کے لیے 10ہزار گھنٹوں کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ نے تربت میں جمنازیم کی تعمیر کابھی اعلان کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کے مشکور ہیں جن کی آمد سے فیسٹیول کی اہمیت اور رونق میں اضافہ ہوا، انہوں نے کہا کہ ہم سب ملکر بلوچستان کو پر امن بنائیں گے اور ترقی کے کارواں کو آگے بڑھائیں گے، قبل ازیں فیسٹیول میں پہنچنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان، کمانڈر سدرن کمانڈ اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا پرجوش استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، نوجوان کھلاڑیوں اور بچوں کی جانب سے جسمانی تربیت کے خوبصورت مظاہرے پیش کئے گئے۔ وزیراعلیٰ نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کی تعمیر سے بلوچستان کی تقدیر بدل جائے گی اور گوادر عالمی اہمیت کا شہر بن جائے گا، وزیراعظم محمد نواز شریف گوادر اور بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، ان کی ہدایت کی روشنی میں گوادر کے پانی کے مسئلے کے حل ، گوادر کے نئے انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کے منصوبے کے جلد آغاز اور ایم ۔8 منصوبے کی تعمیر پر تیزی سے کام جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت شہرمیں مسلم لیگ )ن(ضلع کیچ کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج مسلم لیگ (ن) کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہیں بے حد خوشی بھی محسوس ہو رہی ہے اور اس بات کا اطمینان بھی ہے کہ مسلم لیگ کی جڑیں بلوچستان کے طویل و عرض میں پھیلی ہوئی ہیں اور انہیں یقین ہے کہ مسلم لیگ کے ورکرز اور عہدیدار اپنی جماعت کی مقبولیت میں اضافے اور اپنے قائد محمد نواز شریف کا پیغام گھرگھر پہنچانے کے لیے مخلصانہ کوششیں اور جدوجہد جاری رکھیں گے اور وہ دن دور نہیں جب مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر شہر کو درپیش پانی کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا اور گوادر میں پانی کی فراہمی کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کا آغاز کیا جائیگا، جس میں سمندر کے پانی کو ڈی سیلینیشن پلانٹ کے ذریعے پینے کے قابل بنانے کا منصوبہ سرفہرست ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر کے وسائل پر پہلا حق وہاں کے مقامی باشندوں کا ہے اور اس حوالے سے صوبائی حکومت قانون سازی کرے گی، تاکہ گوادر کی مقامی آبادی کے اقلیت میں تبدیل ہونے کے خدشات کو ختم کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ بلیدہ میں زمینداروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا اور بلیدہ شہر میں بجلی کے مسئلے کے حل کے لیے وہاں گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کیا جائیگا، تاکہ بجلی کی وولٹیج میں کمی بیشی نہ ہو، انہوں نے اورماڑہ شہر کو ایران سے بجلی کی فراہمی کے لیے بھی حکومت کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کا اعلان کیا، انہوں نے بلیدہ انٹر گرلز کالج کے لیے ایک بس دینے کا اعلان بھی کیا اور تربت بلیدہ روڈ کو مکمل کرنے کے لیے محکمہ مواصلات کے اہلکاروں کو کام تیز کرنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ مکران ڈویژن بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح مجھے بے حد عزیز ہے، میں نے اپنے سیاسی کیئرر آغاز بھی مکران ہی سے کیاتھا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ تربت ہوشاب پنجگور روڈ کی تکمیل کے بعد مکران ڈویژن میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، جس سے نہ صرف ساحلی علاقے بلکہ پورا بلوچستان مستفید ہوگا ، تقریب سے مسلم لیگ تربت کے صدر نواب شمبے زئی نے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ آج کے اجتماع سے ثابت ہو گیا ہے کہ ضلع کیچ مسلم لیگ کا گڑھ بننے جارہا ہے اور اس جلسے کے انعقاد کے لیے مسلم لیگ کے کارکن مبارکباد کے مستحق ہیں، تقریب سے مسلم لیگ گوادر کے صدر اشرف حسین اورزعمران کمیونٹی اتحاد کے رہنما صلاح الدین سلفی نے بھی خطاب کیا۔