|

وقتِ اشاعت :   March 9 – 2016

تمبو: نیشنل پارٹی کے بانی ومرکزی آرگنائزربزرگ قوم پرست رہنماء ڈاکڑ عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث آج غریب غریب تر اور امیرامیرترہوتا جارہا ہے چاول کی فصل کی کم قیمت مقرر کرنے سے کسان اور زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوکر قرضوں کے دندل میں پھنس گئے ہیں صوبہ بلوچستان کو وفاق نے ہر ادوار میں نظرانداز کرکے بلوچ قوم کو دیوار سے لگانے کی پالیسی پر عمل پیر ا ہے جسے بلوچ قوم کبھی بھی کامیاب ہونے نہیں دیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے نمائندہ آن لائن تمبومحمد ایوب کھوسو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈاکڑعبدالحئی بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم پر اس وقت تک پانچ بڑے آپریشن کیئے جاچکے ہیں جس کے باعث بلوچستان کے کئی علاقوں سے بلوچ عوام ہجرت کرگئے ہیں اور اس وقت افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری یا خانہ شماری کی گئی تو بلوچ قوم اقلیت میں تبدیل ہوجائے گی اس صورتحال میں بلوچ قوم مردم شماری اور خانہ شماری کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے صدیوں پہلے گیس نکال کر پنجاب سمیت دیگر صوبوں کو فراہم کی جارہی ہے مگر بلوچستان کے کئی علاقے اس نعمت سے آج بھی محروم ہوکر لکڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں ظلم کی انتہا یہ ہے کہ گیس بلوچستان سے نکالی جارہی ہے اور اس کا رائلٹی کے پیسے بھی بلوچستان کو نہیں دئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں آج بھی آمرانہ پالیسیاں جاری ہیں بلوچستان میں نہتے عوام پر گولیاں برساکر نوجوانوں کو لاپتہ اور مسخ شدہ لاشیں پھینکی جارہی ہیں ڈاکڑعبدالحئی بلوچ نے کہا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی کی انتہا ہوگئی اس مہنگائی کے دور میں چاول کی فصل تیار ہونے کے بعد اس کی کم قیمت مقررکرکے حکومت نے زمینداروں اور کسانوں کو نان شبینہ کا محتاج کردیا ہے ایک سوال کے جوا ب میں ڈاکڑعبدالحئی بلوچ نے کہا کہ گوادر میں مقامی آبادی کو حکومت بے دخل کرکے غیروں کو آباد کررہی ہے گوادر کی مقامی آبادی پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس گئی ہے اور گوادر میں فی ٹینکر 15000میں فروخت ہورہی ہے جو کہ غریب شہری کے خریدنے کے بس کی بات نہیں انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے سے بلوچ عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ بلوچستان کے تمام معدنی وسائل کو چین لوٹ کرلے جائے گا ۔