بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکا ہوا ہے۔جس میں 34افراد شہید اور 100 سے زخمی ہوگئے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کرا امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی نواز گشکوری بھی شامل ہیں۔ڈی ایس پی جلوس انتظامات دیکھ رہے تھے۔
دھماکے میں چالیس سے زائد افراد زخمی ، زخمیوں استپال منتقل کیا جا رہا ہے۔اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ جلوس برآمد ہونے سے پہلے دھماکا ہوا۔
ایس ایچ او سٹی کا کہنا ہے کہ دھماکا خود کش ہے، اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ دھماکا جلوس سیکیورٹی پر مامورڈی ایس پی نوازگشکوری کی گاڑی پر ہوا۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔انکا کہنا تھا کہ قیمتی جانی نقصان پر افسوس،لواحقین سےتعزیت،زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئےدعا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستونگ میں بےگناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔
وزیراعلی سندھ کا مزید کہنا تھامستونگ دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن پاکستان میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی،سندھ حکومت غم کی اس گھڑی میں شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے
یاد رہے کہ رواں ماہ بھی مستونگ میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔