|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2016

کوئٹہ: ہیڈکوارٹر فرنٹےئرکور میں ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈےئرطاہرمحمود کے زیرصدارت مارگٹ ومارواڑ کول مائنزسے منسلک مالکان وٹھیکیداران،ڈی سی کوئٹہ،محکمہ مائنزاینڈمنرل کے اعلیٰ حکام پرمشتمل اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں ڈی جی مائنز اینڈ منرل بشیر احمدبلوچ،ڈپٹی سیکرٹری مائنزاینڈ منرل محمدالیاس،ڈی سی کوئٹہ داؤد خلجی ،کمانڈنٹ غازہ بنداسکاؤٹس کرنل سجاد انور، ونگ کمانڈرلیفٹیننٹ کرنل شیراز،لیفٹیننٹ کرنل شہزاد اکرم، میرشاہ نوازکُرد،میرصلاح الدین، سردارخورشید جوگیزئی،میربہروزریکی اور مارگٹ ومارواڑکول مائنز سے منسلک دیگرمالکان اورٹھیکیداران نے شرکت کی اور مارگٹ ومارواڑ کول مائنز پروجیکٹس سے کوئلے کی باقاعدہ ترسیل کے سیکیورٹی معاہدے پردستخط کیے۔تفصیلات کے مطابق عرصہ دراز سے مارگٹ ومارواڑ کول مائنزپروجیکٹس میں موجودکوئلے کے وسیع ذخائرکی تسخیرکیلئے مخدوش سیکیورٹی حالات، باہمی جھگڑوں،بھتہ مافیا،بد انتظامی اور شرپسندعناصرکی مداخلت کی وجہ سے حقیقی معنوں میں موثر اورپائیدار کام نہیں ہوپارہاتھا۔خاص طور پرچندمفاد پرست عناصراپنے ذاتی مفادات اورعنادکی بناپرمذکورہ پروجیکٹس سے کوئلے کی باقاعدہ ترسیل کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے تھے جس کی وجہ سے ناصرف کول مائنز مالکان اور ٹھیکیداران میں تشویش کی لہرپائی جاتی تھی بلکہ علاقے کی ترقی و خوشحالی متاثرہونے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی خاطر خواہ نقصان ہورہاتھا۔اس دوران علاقے کے قبائلی عمائدین ،کول مائنزاونرز اور اس کاروبار سے منسلک افراد نے متعدد بار آئی جی ایف سی کو درخواست کی کہ علاقے کے سیکیورٹی مسائل کو حل کیاجائے تاکہ لوگوں کا کاروبار بحال ہو اور علاقے میں خوشحالی آئے۔اصولی موقف اختیار کرتے ہوئے ایف سی نے علاقے کے اصل زمینی حقائق معلوم کرنے کیلئے سول انتظامیہ سے رابطہ کیااورعلاقے کے سکیورٹی کے مسائل اوران کے حل کیلئے موثراقدامات کیلئے سفارشات مرتب کیں لیکن کول مائنزاونرزاورٹھیکیداران کو موجود درپیش مسائل کاحل سول انتظامیہ، پولیس اور لیویزکی استعدادسے باہر تھا۔علاوہ ازیں مارگٹ ومارواڑ کول مائنز سے منسلک مالکان کی قانونی الاٹمنٹ کی جانچ پڑتال کیلئے مائنزاینڈمنرل ڈیپارٹمنٹ سے تمام ضروری اور قانونی دستاویزات حاصل کرنے کے بعد مائنز مالکان کا صحیح اورقانونی تعین کیاگیا اور علاقے کے عمائدین اور تمام مائنز مالکان سے جرگے میں آزادانہ رائے لی گئی جس کو سب شرکاء نے متفقہ طور پرقبول کرتے ہوئے اسے خوش آئنداورعلاقے کی خوشحالی کیلئے ایک مثبت قدم قراردیا۔اس منصوبے کی اہمیت و افادیت اورعلاقے کے لوگوں کی پر زور اپیل پر آئی جی ایف سی میجرجنرل شیرافگن نے معاہدے کو علاقائی اور ملکی ترقی کیلئے مثبت اقدام قراردیتے ہوئے اس پروجیکٹ کو بھی دکی وچمالنگ،ہرنائی کھوسٹ پروجیکٹس کے طرزپر سکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔واضح رہے ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف مارگٹ ومارواڑ میں62.5ملین ٹن اعلیٰ کوالٹی کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔ صحیح معنوں میں کوئلے کی ترسیل سے مارگٹ ومارواڑ کول مائنز سے تین سے ساڑھے تین ہزار ٹن یومیہ پیداوار متوقع ہے جس کی ترسیل سے نہ صرف علاقے کے لوگوں کے معاشی حالات بہتر ہوں گے بلکہ ملکی خزانے کو بھی اربوں روپے کا فائدہ ہوگا۔اس پروجیکٹ کے شروع ہوتے ہی علاقے میں فلاحی، تعلیمی ،صحت ، روزگاراور دیگرکئی منصوبوں پر عملدرآمد تیزی سے شروع ہوجائے گا۔جن میں علاقے کے بچوں کوبہترین تعلیمی مواقع فراہم کرنے کیلئے ماہانہ ا سکالر شپ ،فری میڈیکل کیمپس کاانعقادوڈسپنسریز کا قیام ،ہسپتال اور اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور علاقے کے نوجوانوں کیلئے روزگار کی فراہمی قابل ذکر ہیں۔اجلاس کے آخرمیں مارگٹ ومارواڑکول مائنزپروجیکٹس سے منسلک مالکان وٹھیکیداران نے معاہدے کوصوبے کی ترقی اورخوشحالی کیلئے سنگ میل قراردیتے ہوئے ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر طاہرمحمودکا شکریہ اداکیااورصوبے میں جاری ایف سی کی مخلصانہ ترقیاتی اور فلاحی کاوشوں سراہا۔