وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق اعلامیہ جاری کر دیا اور گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر سے ہو گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ 25 سے 90 مکعب میٹر تک گیس کے پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے قیمت نہیں بڑھائی گئی تاہم پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے فکس چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کردیے گئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے گیس کی قیمت میں 172 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا جبکہ ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین کےلیے قیمت 200 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور ماہانہ 60 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 300 سے بڑھ کر 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ماہانہ 100 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 400 سے بڑھا کر 1000روپے، ماہانہ 150 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 600 سے بڑھا کر 1200 روپے اور ماہانہ 200 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 800 سے بڑھا کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کردی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق ماہانہ 300 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 1100 سے بڑھ کر 3000 روپے، ماہانہ 400 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 2000 سے بڑھا کر 3500 روپے اورماہانہ 400 مکعب میٹر سے زائد استعمال پر قیمت 3100 سے بڑھا کر 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔
تندوروں کےلیے گیس کی قیمت 600 روپے، پاور پلانٹس 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار ہے جبکہ سیمنٹ سیکٹر کےلیے گیس کی قیمت 4400 روپے، سی این جی سیکٹر کےلیے 3600 روپے مقرر کی گئی ہے۔
برآمدی صنعتوں کےلیے گیس کی قیمت 2100 روپے اور غیر برآمدی صنعتوں کےلیے گیس کی قیمت 2200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ نگران وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ فی الحال روک دیا ہے۔