کوئٹہ: نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے
کہ پاکستان افغان مہاجرین کو نہیں بلکہ غیر قانونی تارکین وطن کو نکال رہا ہے،40سال سے سترہ لاکھ افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہے ہیں،افغانستان کے وزیر دفاع کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے انخلاء پر تنقید غلط ہے، نادرا نے کوئٹہ میں 40ہزار شناختی کارڈ بلاک کئے ہیں،
کوئٹہ سے بروزجمعہ 50ہزار غیر قانونی تارکین وطن واپس جاچکے ہیں، حکومت بلوچستان نے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کردیادس لاکھ تک شہری اپنا علاج سرکاری خزانہ سے کروا سکیں گے۔
یہ بات انہوں نے جمعہ کو کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کے وزیر دفاع کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے انخلاء پر تنقید غلط ہے واضح کر نا چاہتا ہوں کہ پاکستان افغا ن مہاجرین کو زبر دستی نہیں نکال رہابلکہ پاکستان صرف اور صرف غیر قانونی تارکین وطن کو انکے ملک واپس بھیج رہا ہے چاہے اسکا تعلق جس بھی ملک سے کیوں نہ ہو،پاکستان کے پاس غیر قانونی تارکین وطن کونکالنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کا غیر ملکی تارکین پر احسان ہے کہ وہ انہیں صرف ڈیپورٹ کر رہا ہے دنیاء کے اکثر ممالک میں ایسے عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا تی ہے،سترہ لاکھ افغان مہاجرین کی چالیس سال سے مہمان نوازی کر رہے ہیں اور آئندہ بھی کر تے رہیں گے پاکستان ایک مہمان نواز ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی ہدایت پر پو لیس کو ہدایت کی ہے کہ ایسا اقدام نہ اٹھایا جائے جس سے غیر ملکی تارکین وطن کی عزت نفس پر آنچ آئے اگر پولیس نے کسی کوبے جا تنگ کیا تھا
تو کاروائی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی ہدایت اورچیف آف آرمی اسٹاف کے وژن کے مطابق وزیر اعلیٰ بلو چستان نے غیر قانونی تارکین وطن کو باعزت طریقے سے بھیجنے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں ریاست پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ بلو چستان کے تمام علاقوں میں جعلی شناختی کارڈز اور دستاویزات کوبلاک کر کے کینسل کیا جائے گا
نادرا نے کوئٹہ میں چالیس ہزار شناختی کارڈ بلاک کئے ہیں اور ان میں ملوث عناصر کا طاقت کے ساتھ تعقب کیا جائے گا ابھی تک نادرانے ایک لاکھ کے قریب شناختی کارڈ بلا ک کئے ہیں
نادرانے ایسے لوگوں کی بھی نشاند ہی کی ہے جوکسی اور کے خانداوں میں شامل ہو کر جعلی شناختی کارڈز حاصل کر چکے ہیں
جن کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ 50ہزار غیر قانونی تارکین وطن رضا کارانہ طورپر چمن کے راستے اپنے ملک روانہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان نے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کردیادس لاکھ تک شہری اپنا علاج سرکاری خزانہ سے کروا سکیں گے
جس پر عوام کو مبارکباد پیش کر تا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مختلف صوبوں میں بھی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی جا ری ہیں
کسی کے ساتھ بھی کوئی امتیاز نہیں ر کھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کسی کی فرمائش پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی بلکہ صرف غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔اس موقع پر کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ کوئٹہ ڈویژن سے گزشتہ دو روز کے دوران پانچ پانچ ہزار تارکین وطن اپنے ملک واپس جاچکے ہیں
اسی طرح بروزجمعہ 50ہزار کے قریب تارکین وطن اپنے ملک روانہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ سے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو سیکورٹی میں کراسنگ پوائنٹ تک منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے کسٹمز حکام کے تعاؤن سے اتوار بازار لگائیں گے۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی سے کوئٹہ میں تعینات افغان ناظم الامور گل حسن کی ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ انگیجمنٹ کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے افغان ناظم الامور کو اعتماد میں لیا
اور کہا کہ پاکستان ایک مہمان نواز ملک ہے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی جاری رکھیں گے افغانی ہمارے بھائی ہیں
اور ہماری مہمان نوازی کا کلچر جاری و ساری رہے گا
پاکستان میں تقریباً 1.7 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن موجود ہیں،جن افغانیوں کے پاس یو این ایچ سی آر کا کارڈ موجود ہے ان کو بلکل بھی تنگ نہیں کیا جائے گا، افغانستان کیساتھ سفارتی سطح پر دو طرفہ تعلقات کو مذید وقعت دینا چاہتے ہیں، افغانستان کے ساتھ بارڈر پر فلیگ میٹنگ بھی جاری رہیں گی،
ریاست پاکستان نے غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ پاکستان کا حق ہے پاکستان کو اپنی پالیسیاں بنانے اور فیصلوں پر عملدرآمد کرنے کا پورا حق ہے یہ فیصلہ کسی ایک کمیونٹی کے خلاف نہیں بلکہ تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کیلئے ہے چاہئے ان کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ
غیر قانونی غیر ملکیوں کے ساتھ کسی قسم کا ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا، وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے سختی سے احکامات دیے ہیں کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کو عزت و احترام کے ساتھ واپس اپنے وطن بھیجا جائے۔
پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ھے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس انہیں اپنے ملک بھیجنے کے لئے سندھ حکومت نے بذریعہ روڈ کراچی سے کوئٹہ چمن بارڈر روانہ کردیا جو آج صبح آنے والی چار بسوں میں سوار 120 سے بھی زیادہ افغان مہاجرین کا قافلہ صبح 10 بجے ڈھاڈر پہنچا مہاجرین میں خواتین بچے عمر رسیدہ افراد بھی تھے ضلع کچھی کے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمعہ داد خان مندوخیل کی نگرانی میں انہیں بولان وئیر ریسٹ ہاوس میں ان کی خاطر تواضع کی گئی
کھا نا چائے پانی اور بچوں کے لیے دودھ بھی فراہم کیا گیا کچھ لمحے آرام کے بعد انہیں لیویز و پولیس فورس کی سکیورٹی کے ساتھ حکومت کے احکامات کے مطابق کوئٹہ چمن بارڈر روانہ کردیا گیا تاکہ وہ اپنے ملک افغانستان واپس جا سکیں واضح رہے کہ اس چار بسوں میں ایک سو بیس 120 افراد افغان مہاجرین سوار تھے ڈپٹی کمشنر کچھی نے کہاکہ حکومت کی ہدایت پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا
اور جو بھی غیر ملکی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم رییگا اسے ہر صورت واپس بھیجا جائے گا