|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2016

واشنگٹن:  بلوچستان کے سابق وزیراور بلوچستان نیشنل پارٹی امریکہ کے صدر ڈاکٹر تارا چند نے گذشتہ روز ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی سینٹ کے رکن ٹم اسکاٹ سے ملاقات کرکے بلوچستان کے مسئلے پر تفصیلی گفتگو کی ، انھیں بلوچستان میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی پامالی سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ بلوچستان میں چین کی موجودگی اور مذہبی انتہا پسند عناصر کی ریاستی پشت و پناہی کے ذریعے حقیقی جمہوری قوتوں کو کمزور کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر تارا چند نے بتایا کہ بلوچوں اور امریکیوں میں ان کی جمہوری و سیکولر سوچ کی وجہ سے بہت ساری قدریں مشترک ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ ان جمہوری قوتوں کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کرے کیونکہ بلوچ خطے میں چین کی بالادستی اور مذہبی انتہا پسند عناصر کا پھیلاؤ امریکہ، جنوبی ایشیا کے خطے کے لئے ایک نیک شگون نہیں ہے۔ بلوچ عوام اور قیادت کو نام نہاد چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے اور اس راہداری سے معاشی فوائد کے بجائے خطے میں چین کی بالادستی بڑہے گی۔ سینٹر ٹم اسکاٹ نے بلوچستان کے سابق وزیراور بی این پی امریکہ زون کے صدر سے کہا کہ وہ اس معاملے میں انھیں مزید معلوم فراہم کریں اور وہ بلوچستان کے مسئلے پر مزید جاننے کے خواہشمند ہیں۔ امریکہ دنیا بھر میں جمہوریت اور آزادی کا فروغ چاہتاہے اور پاکستان جو کہ امریکہ کا بظاہر ایک اتحادی ہے بلوچ عوام کے ساتھ یہ ناروا سلوک اپنا کر عالمی قوانین و وعدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے جو کہ امریکہ کو کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر تارا چند نے انھیں بتایا کہ بی این پی امریکہ میں بلوچستان کے حوالے سے شعور وآگاہی بیدار کرنے کے لئے بہت جلد ہی واشنگٹن میں ایک مہم کا آغاز کرے گی جس کاْمقصد امریکہ کے اراکین کانگریس کو بلوچستان کے حالات کے بارے میں باخبر کرنا ہے۔