مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سینیٹر اسحاق ڈار نے نگران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشتگردی کے معاملے پر ان کیمرا بریفنگ دی جائے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا ہم ماضی میں دہشتگردوں کے خلاف معنی خیز ایکشن نہیں لے سکے، ضرب عضب کا فیصلہ نواز شریف حکومت میں ہوا، 2013 کے بعد دہشتگرد کارروائیوں میں کمی آئی لیکن پھر 2018 کے بعد پالیسی میں تبدیلی آئی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا افغانستان میں طالبان کی حکومت آئی تو ہمارے ذمہ دار وہاں پہنچے، کابل میں انڈر اسٹنڈنگ کے تحت سینکڑوں سخت گیر دہشتگردوں کو پاکستانی جیلوں سے رہا کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پالیسی پر یوٹرن لیا اور سخت دہشتگردوں کی رہائی کے بعد ملک میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا۔
سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا نگران حکومت دہشتگردی پر ان کیمرا بریفنگ دے، اگر کوئی کہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں ٹھہر جائیں، 8 فروری کا انتظار کریں، ایسی چیزوں پر انتظارنہیں ہوتا۔