کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ
بلوچستان پاکستان کا دل ہے ہم اس دل کو جیتنے آئے ہیں جو دوسرے صوبوں کو نظر نہیں آتا اس دل کو جیتنا ضروری ہے اس کو جیتے بغیر پاکستان کو صحیح نہیں کیا جاسکتا کیونکہ بلوچستان کی دھرتی کے نیچے بہت سے غم اور دکھ چھپے ہوئے ہیں جن پر مرہم رکھ کر ان کے دکھوں کا مداوا کرنا ہوگا
اور لوگوں کو اپنے وسائل کا مالک بناکر ان کی زندگی کو آسان بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے 56 یوم تاسیس کے موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر صوبائی صدر میر چنگیز جمالی، نثار احمد کھوڑو،چیف آف جھالاوان سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری،میر محمد صادق عمرانی، حاجی علی مدد جتک، صوبائی جنرل سیکرٹری روزی خان کاکڑ،خواتین بلوچستان کی صدر غزالہ گولہ، جنرل (ر) عبدالقادر، شرجیل میمن،سید خورشید شاہ، سید ناصر حسین شاہ، شرمیلہ فاروقی، شازیہ مری،سردار سربلند خان جوگیزئی،نصیب اللہ شاہوانی،نور الدین کاکڑ، کشمیر کے صدر چوہدری،شادی خان،
راجہ رضوان عالم، سید اقبال شاہ سمیت و دیگر نے خطاب کیا۔ یوم تاسیس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، نفیسہ شاہ، فیصل کریم کنڈی، اعجاز احمد دھامرا، سردار نور احمد بنگلزئی، سردار عمران بنگلزئی، جعفر جارج سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ
بلوچستان پاکستان کا دل ہے جو اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو نظر نہیں آتا اور نہ ہی دیگر صوبوں کو نظر آرہا ہے
یہ دل صرف پاکستان پیپلز پارٹی کو نظر آتا ہے اور اس دل کو جیتنا بہت ضروری ہے اس دل کو جیتے بغیر پاکستان کو صحیح نہیں کرسکتے۔سنتے کانوں، دیکھتی آنکھوں والوں دھرتی کے نیچے چھپے ہوئے دکھ غم نظر نہیں آتے
ان پر ہم نے پہلے ہی مرہم رکھا تھا اور مزید مرہم رکھنا ضروری ہے تاکہ ان کے دکھ درد کو کم کیا جاسکے۔ اس لئے میں بلوچستان کے لوگوں کو گیس، آئل سمیت دیگر اپنے وسائل کا مالک بنانا ہے بلوچستان کو پانی، تعلیم، صحت کی سہولیات کی ضرورت فراہم کرکے معاشی طور پر مضبوط بنائیں گے۔
سندھ چینی، کپاس اور دیگر چیزوں کا ریٹ طے کرتا ہے جس سے صوبے کے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری وزیر خارجہ بن کر پاکستان کی دنیا میں عزت بحال کی ہر دور میں بلاول کو سپورٹ کریں
اورآنے والا کل نوجوانوں کا ہے ہم نے صوبے کے کسانوں کو اور پاکستان کو مر بوط بنانا ہے تاکہ آپ کی خدمت کرسکیں اور غریبوں کی خدمت کرنی ہے۔ بلاول بھٹو کو کچھ لوگ والدہ اور کچھ والد سمیت نانا سے جانتے تھے
لیکن اب اس کی اپنی شناخت سے جانتے ہیں ہم نے اس کی سرپرستی اور تربیت کرنی ہے جو تجربہ ہمارے پاس ہے اس کو منتقل کرکے نوجوانوں کا لیڈر بنانا ہے آپ بھی بلاول بھٹو اور پاکستان پیپلز پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے اپنا کردار اد اکریں اور پاکستان کو کمزور نہیں بلکہ انفرادی طور پر بھی باشعور محنت کش لوگوں کو چینلائزڈ کرکے ایک جگہ اکٹھے کرنا ہے کیونکہ بلاول کو نوجوانوں کا لیڈر بنانا ہے
ہم نے لیڈر کے پاؤں کھنچنے کی سیاست کھبی نہیں کی اور میں ایسا ماحول بنانا چاہتا ہوں کہ ہاری کسان خوشحال ہوں۔بلاول اور میں نے جیالوں کے ساتھ ملکر پاکستان کو مضبوط بنانا ہے پاکستان کے بچے بوڑھے سب دیکھیں گے
کہ مڈل کلاس اور مزدور طبقے کو کس طرح امیر بنانا ہے تاکہ پاکستان کو دنیا کے نقشے پر ایک عظیم ملک بناکر پیش کیا جاسکے اور ملک اور قوم کی خدمت کرسکیں۔
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نثار احمد کھوڑو جلسے کے کنوینئر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ زہری، میر صادق عمرانی، حاجی علی مدد جتک، میر چنگیز جمالی، سید خورشید شاہ، سید ناصر حسین شاہ، جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ، شازیہ مری، فیصل کریم کنڈی، اعجاز دھامرا، اقبال شاہ،
میڈم غزالہ گولہ سمیت دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی صوبائی صدر غزالہ گولہ نے کہاکہ پارٹی کی یوم تاسیس کا انعقاد بلوچستان کے عوام کیلئے اعزاز ہے، محترمہ بے نظیر بھٹو نے خواتین میں شعور اجاگر کیا جس کے نتیجے میں آج کے اس جلسہ میں خواتین کی بہت بڑی تعداد یہاں موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2008ء میں آصف علی زرادری نے جب پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو بلوچستان کے عوام سے ماضی میں ہونے والی زیادتیوں پر معافی مانگی،پیپلز پارٹی کے پی کے کے صوبائی جنرل سیکرٹری شادی خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سوات پر پارٹی کا جھنڈا لہرایا خیبر پختوائکو اس کی شناخت دی،
این ایف سی ایوار ڈ دیا سابق دس سال کی حکومت کے وزرائاعلیٰ کہہ رہے کہ ہم نے عوام کیساتھ جھوٹ بولا اس پاکستان میں اگلا وزیراعظم بلاول بھٹو زرداری ہوں گے۔ ساؤتھ پنجاب کے صوبائی سینئر نائب صدر رضوان عالم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی کا یوم تاسیس بولان کے پہاڑوں کی دامن میں منارہے ہیں
اور ہمارا سرفخر سے بلند ہے کہ ہم نے جمہوریت کا علم ہمیشہ بلند رکھا،ملک میں آج جوجمہوریت ہے وہ پیپلز پارٹی کے سیاسی کردار کے مرہون منت ہے اور جب جب پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگایا گیا تو ملک مسائل کا شکار ہو جب بھی پارٹی کوملا تو ملک خوشحال ہوا ہے۔ سندھ کے صوبائی صدر نثار کہوڑونے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
پیپلز پارٹی نے عوام دوستی کی مثال قائم کی ہے اور طاقت کا سرچشمہ عوام کو بنایا آج دوبارہ طاقت کے سرچشمہ کے پاس آئے ہیں، انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری نے 2008ء میں اٹھارویں ترمیم پاس کرکے آغاز حقوق بلوچستان اور این ایف سی میں بلوچستان کا حصہ بڑا کر یہاں کے لوگوں کو خوشحال کرنے کی کوشش کی ہمیں بلوچستان کی محرومیوں، پسماندگی، بے روزگاری، حصہ داری کا ہمیں پتہ ہے ہم بند گلیوں یا کمروں میں نہیں بیٹھتے کھلے میدانوں میں سیاست کرتے ہیں۔
ہم نے مذاحمت کی مقابلہ کیا جیلوں میں گئے اور پھانسی کے تختہ پر چھڑے ہیں اور جمہوریت کیلئے صف اول میں کردار اداکیاہے۔ این ایف سی ایوارڈ پر عملدرآمد اور بے روزگاری کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہوگی۔ سردار سربلند جوگیزئی نے کہاکہ پارٹی قیادت نے ثابت کیا کہ وہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہیں
اور بلوچستان کے عوام نے بھی ثابت کیا کہ وہ پیپلز پارٹی کیساتھ ہے، کچھ دن پہلے یہاں مسلم لیگ (ن) کا شو ایک نجی ہوٹل تک ہی محدود رہی اور وہیں پر ہی ختم ہوا مگر پارٹی قیادت عوام کے درمیان میں موجود ہے اور پیپلز پارٹی بلوچستان میں بھی حکومت بنائے گی اور بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بنیں گے۔
پارٹی سے سابق صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی نے بلوچستان کو اس کے ساحل وسائل کا مالک بنایا 2008ء سے قبل بلوچستان حکومت اپنا بجٹ نہیں بناسکتی تھی آصف علی زرداری نے بلوچستان کو 2 سو ارب روپے دیئے، تمام تر مخالفت کے باوجود خیبر پختونخواہ کواس کی شناخت دی۔
کوئٹہ ڈویژن کے صدر خیر محمد ترین نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں میں موجود جوش اور جذبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی ہی بلوچستان کے عوام کی واحد امید ہے۔
لورالائی ڈویژن کے صدر رحمت اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی قیادت کی کوئٹہ آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے 56سالہ جدوجہد میں شہداء کا خون شامل ہے کوئی سازش پارٹی کو کمزدور نہیں کرسکی، پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر میر چنگیز خان جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹونے آمریت کا مقابلہ کیا اور آج بلوچستان کو جو حیثیت ملی وہ پیپلز پارٹی کے مرہون منت ہے
انہوں نے کہاکہ پارٹی حکومت میں آکر بلوچستان کے یوتھ کیلئے اقدامات اٹھائے گی اور خواتین کو مضبوط کیا جائیگا، اور بلوچستان کو اس کے حقوق دیئے جائیں۔