کوئٹہ: حکمران بلوچستان کے غیور عوام کو ملازمتیں دینے کے بجائے بے روزگار کرنے تلے ہوئے ہیں حکمرانوں کی پالیسیاں عوام دوست نہیں سردار اختر جان مینگل نے اپنے دور اقتدار میں سرکاری ملازموں کو 40فیصد الاؤنس دے کر ثابت کیا گیا تھا بی این پی مزدور دوست سیاسی قوت ہے بی ڈی اے ملازمین کو مستقل کیا جائے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے ہڑتالی ملازمین کے کیمپ میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس کے سیکرٹری موسیٰ بلوچ ‘ کوئٹہ کے مرکزی سینئر نائب صدر یونس بلوچ بھی موجود تھے انہوں نے ہڑتالی ملازمین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران بلوچستان کے ملازمین بے روزگار کرنے پر تلے ہوئے ہیں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بلوچستان کے بے روزگار کو روزگار فراہم کیا جاتا موجودہ حکمرانوں کے دور میں ایسی پالیسیاں روا رکھی گئیں ہیں کہ انہیں روزگار دینے کے بجائے روزگار کے دروازے بند کئے جائیں انہوں نے کہا کہ بی ڈی اے ملازمین جو گزشتہ گیارہ سالوں سے بڑی محنت کے اپنے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اب اتنی بڑی تعداد میں بلوچستان کے غیور ملازمین کو مستقل کرنے کے بجائے آئے روز مختلف حیلوں بہانوں کے ذریعے ذہنی کوفت دے رہے ہیں گزشتہ دنوں تھری ایم پی او کے تحت ملازمین کے خلاف ایف آئی اے درج کرنا قابل مذمت عمل ہے ایک طرف انہیں مستقل نہیں کیا جا رہا دوسری جانب تھری ایم پی او کے تحت سرکاری ملازمین کو پابند سلاسل کیا جا رہا ہے جو مزدور دوستی نہیں بلکہ ان کو معاشی طور پر استحصال کا نشانہ بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی کے دور حکومت میں سردار اختر جان مینگل نے 24اضلاع کو ملازمین کی تنخواہوں میں 40فیصد الاؤنس دے کر اضافہ کیا تھا بی این پی مزدور دوست پالیسی پر عمل پیرا رہی ہے ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم ہمیشہ بلوچستان کے عوام کی خدمت کو بلا رنگ ونسل یقینی بنا رہے ہیں بی ڈی اے ملازمین جو عرصہ دراز سے سراپا احتجاج ہیں حکمرانوں کا ٹھس و مس نہ ہونا قابل مذمت ہے ملازمین کے انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں بی این پی ملازمین کو یقین دلاتی ہے کہ بی ڈی اے ملازمین کی سیاسی و اخلاقی حمایت اسمبلی فلور سمیت ہر فورم پر جاری رکھیں گے بلوچستان کے عوام پہلے ہی پسماندگی ‘ بدحالی ‘ غربت افلاس کا شکار ہیں دوسری جانب رہی سہی ملازمتوں سے بھی بلوچستانی عوام کو بے روزگار کرنے کا عمل قابل قبول نہیں پچھلے دنوں وفاقی لیویز پوسٹوں کو معطل کرنا باعث افسوس ہے –