|

وقتِ اشاعت :   December 19 – 2023

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہےکہ  آئین ٹوٹتا ہے تو ججز آئین شکن کو ہار پہناتے ہیں اور پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہوا۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ 2017 میں ملک اچھا چل رہا تھا ، لگ رہا تھا کہ پاکستان کی تعمیر نو ہورہی ہے، ہم نے جو کام شروع کیا تھا جو پالیسیاں بنائی تھیں اس کے دور رس نتائج نکلے، ملک میں انڈسٹریلائزیشن ہورہی تھی، گروتھ بڑھتی جارہی تھی لیکن ڈھائی سال کے بعدہماری حکومت ختم کردی گئی۔

انہوں نے کہا کہ  4 سال تک ڈالر کو ہلنے نہیں دیا لیکن جیسے ہی بانی پی ٹی آئی آیا ڈالر کو پر لگ گئے، آرٹی ایس بند کرکے ان کو جتوانا پڑا، سلیکٹڈ بندےکو وزیراعظم بنوایاگیا تو اس میں ایم کیوایم کے ووٹ بھی شامل تھے، افسوس ہوتا ہے کہ ہم دیکھ کر بھی خاموش رہتے ہیں، پارٹی سے لوگ توڑے گئے، آر ٹی ایس بند کروایا گیا، چار ووٹوں کی برتری سے سلیکٹڈ کو وزیراعظم بنایا گیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہا گیا نواز شریف اور مریم نواز کو جیل سے باہر نہیں آنا چاہیے، ورنہ ہماری2 سال کی محنت ضائع ہوجائے گی، پتا تو چلے کہ وہ 2 سال کی محنت کیا تھی، قوم کو بھی پتا چلے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ آئین ٹوٹتا ہے تو ججز آئین شکن کو ہار پہناتے ہیں، پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہوا، بھارت یا امریکا نے نہیں ہم نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارا ہے۔