نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں پر حملہ ہر ملک میں جرم ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صوابی میں غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے ، نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ سوال غلط ہے کہ ریاستی اقدامات کیوں کیے گئے؟ کچھ لوگ سیاسی احتجاج چاہتے ہیں مگر سیاسی رویوں پر بات نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کا نظام، قانون اور آئین کے مطابق چلتا ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف ریاست آئین کے تحت اقدامات کرتی ہے۔
اس سے پہلے نگران وزیراعظم نے غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ میں گرلز ہاسٹل کی نئی عمارت کا افتتاح بھی کیا۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی عرف مرید بلوچ کا اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہتھیار ڈالنا پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کیلئے خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بی این اے کے پچھلے کمانڈر گلزار امام شمبھے نے بھی گرفتاری کے بعد قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں خاص طور پر آئی ایس آئی کی کوششوں کو سراہتے ہیں جنہوں نے اس پیچیدہ خفیہ آپریشن کی منصوبہ بندی کی اور اسے انجام تک پہنچایا۔
خیال رہے کہ کالعدم بلوچ نیشنل آرمی (بی این اے) کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
کوئٹہ میں نگران وزیراطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے ساتھ پریس کانفرنس میں بی این اے کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے انکشاف کیا کہ بلوچستان کا امن تباہ کرنے کیلئے بھارت فنڈنگ کرتا ہے، منشیات فروشی، لوگوں کو اغوا بھی کیا جاتا ہے۔
سابق کمانڈر کالعدم تنظیم سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ کچھ لوگ مذموم مقاصد کیلئے بلوچ ماؤں، بہنوں اور بلوچ نوجوانوں کو ریاست کیخلاف استعمال کر رہے ہیں، جنگ میں خواتین کو بھی دھکیلا جارہا ہے۔