|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2024

مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پلے بوائے کے لیے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ برقرار رکھا جا رہا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ ملک میں معاشی، سیاسی اور خارجہ سطح پر غیر یقینی کی صورتحال ہے، پالیسیاں بنانے والے اپنی غلطی کا اعتراف نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بیانیہ بنانے والوں پر کروڑوں روپے خرچ کردیے گئے، کوئی تحقیق کرتا تو پتہ چل جاتا 9 اور 10 مئی کے تانے بانے کن ممالک سے ملتے ہیں، کیا ملک کی مسلح افواج کو ڈرایا دھمکایا جا سکتا ہے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ 9-10 مئی کا حملہ اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے، دوسروں کے لیے گڈ ٹو سی یو اور نواز شریف کے کاغذات چیلنج کر دیے جاتے ہیں، 2017،18 کے منصوبہ سازوں کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سات آٹھ ماہ گزر گئے، مٹی ڈالو پروگرام اب نہیں چل سکتا، 2018ء میں ظلم کا سورج سوا نیزے پر تھا، کیا ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف نے دفاعی اداروں پر حملہ کیا تھا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ انتخابی نشان کے معاملے پر آج تو بہت شور مچایا جاتا ہے، ہمارے لیے تو کوئی نہیں بولا تھا، بری ہونے والے کے سر پر نااہلی کی تلوار لٹکائی جا رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چکوال کی ایک شخصیت نے مجھ پر بھی بہت تشدد کروایا تھا، میں نے تو آج تک چکوال کی اس شخصیت کا نام نہیں لیا۔