|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2024

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سے غلام سرور کے لیے سیٹ خالی چھوڑنا شرمندگی کا باعث ہو گا۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ غلام سرور خان، نواز شریف کے خلاف جیسی گفتگو کرتے تھے اور جس طرح انھوں نے سول ایوی ایشن کی وزارت کو تباہ کیا میں وہ سب بھولا نہیں ہوں، غلام سرور کے لیے پارٹی کی جانب سے خالی چھوڑنا شرمندگی کا باعث ہو گا، میں اس چیز کا بالکل بھی دفاع نہیں کر سکتا۔

طلال چوہدری اور دانیال عزیز کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ جب پارٹی پر حملے ہو رہے تھے تو طلال چوہدری اور دانیال عزیز نے پارٹی کا فرنٹ لائن پر دفاع کیا، الیکشن میں مجبوریوں کی وجہ سے وفادار رہنماؤں سے زیادتی ہو جاتی ہے، لیکن آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنا بھی درست نہیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وہ جمعرات کو فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہوئے لیکن کمیشن کو ان کی گفتگو سننے میں دلچسپی نہیں تھی۔

سپریم کورٹ کے دو ججز کی جانب سے استعفوں پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس اعجازالاحسن سے تمام مراعات واپس لینی چاہئیں۔