|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2016

گوادر: سینٹ کے اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ و ریفارمز کے سب کمیٹی کا اجلاس مقامی ہوٹل گوادر میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی سربراہی میں منعقد ہوئی اجلاس میں جی ڈی اے کی طرف سے انجینئر رفیق بلوچ ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شیر محمد بلوچ اور شنوگرافی کی جانب سے علی جان بلوچ نے کمیٹی کے اراکین کو سمندری کٹاؤ اور سمندری پانی میٹھے پانی میں کس طرح شامل ہو رہی ہے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے کوسٹل ایریا میں سمندری کھارے پانی زیر زمین پانی کے ساتھ شامل ہونے اور سمندری کٹاؤ کے وجوہات جاننے کیلئے سینٹ کے اسٹیڈنگ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ و ریفارمز کے سب کمیٹی سینیٹر سراج الحق کی سربراہی میں گڈانی سے لے کر جیونی کے ساحل کا فضائی دورہ کیا اور مختلف مقامات کا فضائی جائزہ لیا گیا ہے اور اپنے تاثرات بھی قلم بند کر دیئے انہوں نے کہاکہ موسمی تبدیلی کی وجہ سے سمندر کے کھارے پانی میٹھے پانی میں شامل ہو رہا ہے جو کہ سطح سمندر سے نیچھے کے علاقوں اور ان جھیلوں کے ذریعہ شامل ہو رہا ہے جو کہ سمندر میں شامل ہو رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ایروژن سمندر کی لہروں سونامی اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سمندر سے آبادی کی طرف تیزی سے آنے کا سبب بن رہا ہے جس کو فوری طور پر روک تھام کی ضرورت ہے کمیٹی میں سینیٹر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں سینٹر محسن لغاری سینیٹر کریم خواجہ سینٹ آفیشلز فرزانہ خان اور حبیب اللہ شامل تھے جو کہ پاکستان نیوی کی خصوصی طیارے کے ساتھ پی این ایس اکرم میں پہنچے تھے اور واپس اسی طیارے کے ساتھ روانہ ہو گئے تھے کمیٹی کے وفد کو مقامی ہوٹل میں پاکستان نیوی کی طرف سے پر تکلف ظہرانے دیا گیا