بولان/کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے وادی بولان میں مچھ،کولپور اورپیرغیب سمیت مختلف مقامات پر مسلح عسکریت پسندوں کا حملے میں ایس ایچ او مچھ سمیت9افراد جاں بحق جبکہ 13افراد زخمی ہوگئے ہیں جوابی کارروائی میں 5عسکریت پسند بھی ہلاک ہوگئے ہیں،
4اہلکاروں کو یرغمال بنالیاگیا،حملے کے بعد علاقے میں بجلی اور انٹرنیٹ متاثر جبکہ کوئٹہ سے سکھر آنے وجانے والا ٹریفک بند ہوگیا،
ڈھاڈر کے قریب مسافر پھنس گئے جن میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں،حملے میں 7سرکاری مقامات کونقصان پہنچا،
حملے میں 6دکانیں،2گاڑیاں،3ٹرالرز کو بھی نذر آتش کردیاگیا،سیکورٹی فورسز اور مسلح عسکریت پسندوں کے درمیان 3مختلف مقامات مچھ شہر،
کنڈران اور بی بی نانی پیر غیب کے قریب فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے،سیکورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کردیاہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب 9بجے کے قریب کوئٹہ شہر سے تقریباََ50کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع کچھی کے علاقے وادی بولان کے مختلف مقامات مچھ،کولپور،گوکرت اور پیرغیب پر مسلح عسکریت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا اور فائرنگ کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا،مسلح عسکریت پسندوں کی جانب سے 7سرکاری مقامات جس میں سینٹرل جیل
مچھ،پولیس تھانہ مچھ،ریلوے اسٹیشن،پی ٹی سی ایل دفتر،کولپور کسٹم آفس،بی بی نانی پل کے قریب سیکورٹی فورسز اور گوکرت تھانے کونشانہ بنایاگیااس کے علاوہ کولپور کے مقام پر واقع نجی ہوٹل کے 6دکانوں 2گاڑیاں اور 3ٹرالرز کو بھی نقصان پہنچاہے۔حملے میں ایس ایچ او پولیس تھانہ مچھ ساجد سولنگی،ٹیلی کام سپاہی محمدنور،سپاہی فیصل سمالانی،ٹرک ڈرائیور عبدالمالک شاہوانی،تنویر احمدصحبت پور،
5سالہ بچہ جاں بحق ہوا تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اور ایم ایس سول ہسپتال ڈھاڈر کے مطابق سول ہسپتال ڈھاڈر میں تین افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں تینوں افراد کی لاشیں پنجرہ پل بولان میں پڑی ہوئی تھی گزشتہ شب واقعے میں تینوں افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے ایک کی شناخت عبدالمجید سکنہ ڈیرہ غازی خان سے ہوئی ہے باقی دو افراد کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ کولپور کے مقام پر 13افراد زخمی ہوگئے ہیں،جن میں عبدالمالک،محمدیاسر، سوراب خان،وجاہت علی،عاشق حسین،
منیراحمد، محمدیوسف،مجیب،دھنی بخش، نادر،عبدالحمید،چاکر خان اور سرور خان شامل ہیں۔حکام کے مطابق گذشتہ رات تقریبا ساڑھے نو بجے سے فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ منگل کی صبح رک گیا تھا تاہم اس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔ڈی ایس پی مچھ اکبر بگٹی کے مطابق دہشت گردوں نے رات گئے
مچھ تھانے پر بھی حملہ کیا جس میں ایس ایچ او ساجد سولنگی جان کی بازی ہارگئے جبکہ پانچ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔حملوں میں مچھ میں عمارات سمیت کئی سرکاری املاک، گاڑیوں اور کولپور میں ایک نجی ہوٹل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
مچھ تھانے کے اہلکاروں زبیر احمد،محمدعثمان،احمد نواز اور محمدیاسین کو یرغمال بنالیاگیاہے تاہم بعد میں انہیں ہتھیار ڈالنے وجنگ نہ لڑنے کے شرط پر انہیں گھر جانے دیاگیا۔مقامی ذرائع کے مطابق مسلح عسکریت پسندوں کی جانب سے مچھ شہر کو قبضے میں لیاگیاہے
اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے،مقامی ذرائع کے مطابق بولان کے 3مقامات مچھ شہر،کنڈران اور بی بی نانی پیر غیب کے قریب فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔سیکورٹی فورسز بھی الرٹ ہوگئے،جوابی کلیئرنس آپریشن شروع کردیاگیاہے۔دوسری جانب بولان میں مسلح عسکریت پسندوں کی جانب سے جدید ہتھیاروں،راکٹوں اور مارٹر گولوں سے شہر اور جیل سمیت سیکورٹی فورسز کے کیمپ پر حملوں کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ سے سکھر آنے اور جانیو الا قومی شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کردیاگیا جبکہ محکمہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔13زخمیوں کو ٹراما سینٹر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیاگیاہے۔
یاد رہے کہ جیل کے قریب سیکورٹی فورسز کا کیمپ بھی موجود ہے حملہ آوروں کی جانب سے کئے جانے والے گولے مچھ جیل اور جیل کالونی سیکورٹی فورسز کے کیمپ سمیت قریبی علاقوں میں گر کر زور دار دھماکوں سے پھٹتے رہے اور شدید فائرنگ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا بجلی کان ظام در ہم برہم ہوگیا انتظامیہ نے مزید نفری طلب کر لی اور ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر
عملے کو طلب کر لیا تاہم رات گئے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا انتظامیہ کی جانب سے میسج چلائے جارہے ہیں کہ سبی سے کوئٹہ کی طرف آنے والی ٹریفک اور شہری سفر سے گریز کر ں آگے حالات خراب ہیں اور ٹریفک کو ڈھاڈر کے مقام پر روکا گیا ہے گوکرت کے مقام پر تھانے پر بھی حملے کی اطلاعات ہیں جبکہ کوئٹہ سے سبی اور بولان کی جانب جانے والی ٹریفک کو مختلف علاقوں میں روکا گیا ہے اور شہریوں سمیت ٹرانسپورٹروں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ بولان کی جانب سفر سے گریز کریں کیونکہ آگے حالا ت کشیدہ ہیں آئی جیل خانہ جات بلوچستان شجاع کاسی نے کہا ہے کہ اب تک ملنے والے اطلاعات سے معلومات کے مطابق فائرنگ کئے گئے مارٹر اور راکٹ گولے جیل کالونی کی دیواروں میں لگے اور قرب وجوار میں گر کر زور دار دھماکوں سے پھٹتے رہے ہیں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی اور جیل بالکل محفوظ ہے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جیل میں 800قید مقید ہیں جن میں سزائے موت کے قیدی بھی شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ جیل کی سیکورٹی فول پروف ہے کیونکہ ہم روزانہ کی بنیاد پر سیکورٹی کا جائزہ لے کر از سر نو ترتیب دیا جاتا ہے آخری اطلاعات آنے تک جیل محفوظ ہے۔
بلوچستان کے علاقے مچھ اور کولپور میں دہشت گردوں کا حملہ،4سیکورٹی اہلکاروں سمیت6افراد شہید جبکہ 3خود کش بمباروں سمیت9دہشت گرد ہلاک کردیئے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق 29اور30جنوری کی درمیانی شب متعدد دہشت گردوں نے خود کش حملہ آوروں کے ہمراہ مچھ اور کولپور میں کمپلیکسوں پر حملہ کردیاجس کاقانون نافذ کرنے والے اداروں نے موثر جواب دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں موجود سیکورٹی فورسز فوری طور پر آپریشن کرتے ہوئے ابتک 3خود کش حملہ آوروں سمیت9دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 3کو زخمی کردیاآئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4بہادر اہلکاروں اور 2معصوم شہریوں نے جام شہادت نوش کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملک یں امن و استحکام کویقینی بنانے کیلئے پاکستان کی سیکورٹی فورسز دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں