کوئٹہ : چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ صوبے سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اس حوالے سے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ عام آدمی کو پولیو سے متعلق معلومات فراہم کی جاسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نے کوئٹہ بلاک میں شامل اضلاع کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ میں 4تا11اپریل پولیو مہم کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی سیکرٹری صحت محمد عمر بلوچ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داؤد خان خلجی ، ڈی آئی جی کوئٹہ امتیاز علی شاہ ڈپٹی کمشنر پشین، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ، ای او سی کوآرڈینٹر ،ڈاکٹر سیف الرحمن ، یونیسف کے نمائندہ ڈاکٹر جواہر حبیب، عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر اشرف الدین و دیگر متعلقہ اہلکاران نے شرکت کی۔ ڈاکٹر سیف الرحمن نے اجلاس کو 4تا11اپریل کوئٹہ ، پشین اور قلعہ عبداللہ ( چمن) اور دوبندی میں شروع ہونے والی آئی وی پی ( پولیو آگاہی )مہم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مہم کے دوران آئی وی پی ( پولیو ویکسین) بذریعہ انجیکشن 4ماہ سے لیکر23ماہ کے بچوں کو لگائی جانے گی جس کیلئے کوئٹہ میں 323پشین میں 131، اور قلعہ عبداللہ میں 195 سینٹر قائم کئے گئے ہیں مہم کے دوران کوئٹہ میں 150842، پشین میں 41898اور قلعہ عبداللہ میں 46459، 4سے23ماہ تک کے بچوں کو انجیکسن کے ذریعے پولیو ویکسین دی جائے گی انہوں نے کہا کہ ویکسین کا یہ عمل انتہائی حساس نوعیت کا ہے جس میں کسی قسم کی غفلت کی گنجائش نہیں ، چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہم کے دوران پولیو ویکسینٹروں اور ورکروں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی کیونکہ پولیو عملہ کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اور کوئٹہ بلاک میں شامل تینوں اضلاع میں حسب ضرورت پولیس اور لیویز نفری تعینات کیا جائے گی انہوں نے کہا کہ مذکورہ پولیو مہم کے حوالے سے کوئی کوتاہی غفلت یا رکاوٹ ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ چیف سیکرٹری نے پولیو مہم کیلئے صوبائی محکمہ صحت یونیسف اور عالمی ادارہ صحت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیو پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے لیکن ہم سب اس کے مکمل خاتمے تک پورے عزم کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔