|

وقتِ اشاعت :   April 3 – 2016

پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے باعث ہونے والی تباہی میں 36 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ صوبائی ڈزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بارشوں کا آغاز ہفتے کی رات کو ہوا۔ انہوں نے بارشوں کے باعث 36 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دور دراز علاقوں کی رپورٹس کا انتظار کیا جارہا ہے۔ بارش کے باعث ضلع شانگلہ میں متعدد گھروں کی چھتیں گر گئیں چھتیں گرنے اور بارش کے دوران دیگر حادثات میں 6 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوئے۔ چارسدہ کی تحصیل شبقدر میں گھر کی چھت زمیں بوس ہوگئی، حادثے میں 9 سالہ بچہ عبداللہ ہلاک ہوا جبکہ ایک خاتون اور 11 سالہ شاہد زخمی ہوئے۔ چترال میں گرم چشمہ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے ایک شخص ہلاک اور 5 افراد زخمی ہوئے۔ سوات میں بارش کے بعد دریائے سوات سے ملحقہ ندی نالے پانی سے بھر گئے۔ سوات میں کبل کے علاقے کلاگے میں 2 خواتین سیلابی ریلے میں بہہ گئی جن کی لاشیں نکال لی گئیں۔ خوازہ خیلہ میں بھی ایک شخص برساتی ریلے میں بہہ گیا جس کی لاش تلاش فوری طور پر شروع نہیں کی جا سکی۔ شانگلہ میں طوفانی بارشوں کے بعد غور بند میں 30 گھروں پر مشتمل گاؤں سیلاب میں مکمل طور پر ڈوب گیا، غوربند اور کاڑنا میں 2رابطہ پل بھی دریا میں بہہ گئے، پورے ضلع میں مواصلاتی نظام شدید متاثر ہوا۔ برساتی نالوں میں طغیانی اور مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم بند ہو گئی۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہرہ کی بندش سے متعدد مقامات پر مسافر پھنس گئے۔ پشاور میں مسلسل بارش کی وجہ سمیت متعدد دیہات زیر آب آ گئے۔ پانی کے ایک برے ریلے سے بٹہ تل کے مقام پر رابطہ پل بری طرح متاثر ہوا، جس کی وجہ سے لوگوں کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ بٹہ تل پُل کی مارکیٹ میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے 70 سے زائد دکانیں بہہ گئیں جبکہ 100 سے زائد دکانیں متاثر ہوئیں۔ متاثرہ علاقے میں انتظامیہ فوری طور پر نہیں پہنچ سکی جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیاں شروع کیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی شدید بارشوں سے خیبر پختونخوا میں 42 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی، جبکہ آزاد کشمیر میں بھی لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہوں کی بندش کے واقعات پیش آئے تھے۔