|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2016

گوادر:عوامی جمہوریہ چین کے صوبے سنکیانگ کے ایک 61رکنی وفد کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل Zhang Chunxianکی سربراہی میں گوادر کے دورے پر پہنچ گیا ۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے وفد کاگوادر اےئرپورٹ پر استقبال کیا ۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری پورٹ اینڈ شپنگ خالد پرویز ، صوبائی سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی، گوادر پورٹ اتھارٹی کے چےئرمین دوستین جمالدینی سمیت دیگر وفاقی و صوبائی حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر وفد کے سربراہ نے گوادر پورٹ ایریا میں فری زون کا افتتاح کیا اور کہا کہ گوادرمیں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں چین گوادر میں سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ دیرینہ ، دیرپا اور برادرانہ تعلقات ہیں ۔ اسے مزید مستحکم بنانے کے لئے چین گوادر میں سوشل سیکٹر سمیت مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کریگی۔ دریں اثناء عوامی جمہوریہ چین کے وفد نے کوالٹی ایجوکیشن اور صحت عامہ سے متعلق ایک تقریب میں شرکت کر تے ہوئے کہا کہ چین گوادر کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بھر پوراقدامات کر رہی ہے ۔ جن میں صنعت، تعلیم ، صحت اور سوشل سیکٹر کے شعبے شامل ہیں اسے مزید مستحکم بنانے کے لئے گوادر اور کرامے سٹی کے درمیان سسٹر سٹی ریلیشن شپ کے تحت سوشل سیکٹر میں بھی معاونت فراہم کریگی ۔ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ کونسل کے چےئرمین بابو گلاب نے چین کے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ، سمندر سے گہری اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔ اس موقع پر کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے ماڈل ہائی اسکول گوادر اور جی ڈی اے پبلک اسکول گوادر کے طلباء و طالبات کو یونیفارم فراہم کیں اس کے علاوہ مزید اسکول کے تین ہزار بچوں کو یونیفارم فراہم کئے جائیں گے اس کے علاوہ سسٹر ریلیشن شپ کے تحت چین گوادر کے 20پرائمری کے طلباء وطالبات کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کے لئے ہر سال چین بھیجا جائے گا ۔جبکہ صحت عامہ کی فراہمی کے لئے ضلعی ہسپتال گوادر کو بھی ایک ایمبولینس فراہم کی ، بعد ازاں چینی وفد نے گوادر پورٹ کے احاطے میں چائینز میموریل پر پھول چڑھائے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔ چینی وفد نے گوادر بندرگاہ کا معائنہ بھی کیا اس موقع پر چےئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمالدینی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی تکمیل کے بعد عالمی کاروباری وتجارتی حوالے سے گولڈن گیٹ وے ثابت ہوگا جہاں بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور گوادر بندرگاہ پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا اور یقینی طور پر ملک کی تقدیر بدل کر رکھ دے گا گوادر بندرگاکی ترقی پاکستان کو پورے خطے کا اقتصادی مرکز بنادیگی جس سے ملک اقتصادی طور پر مزید مستحکم ہوگا ۔ دریں اثناء پاک چین دوستی دیرینہ ہے جو کہ دیرپا اور برادرانہ ہے، چین گوادر میں سوشل سیکٹر سمیت مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ گوادر بندرگاہ کی مکمل فعال ہونے بعد عالمی تجارت کیلئے گیٹ وے ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار عوامی جمہوریہ چین کے کمیونسٹ پارٹی (حکمران جماعت) کے سکریٹری Mr. Zhang Chunxin ،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ، کرامے سٹی کے میئر اور چیرمین بابو گلاب نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین گوادر کے عنقریب عوام کی معیاری تعلیم اور صحت عامہ سے متعلق کام کر رہا ہے ،چین گوادر کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے جس میں صحت اور تعلیم کے علاوہ سوشل سیکٹر کے شعبے شامل ہیں اور ایسے مزید مستحکم بنانے کیلئے گوادر، کرامے سٹی اور جوائی سٹی کے درمیان سسٹر سٹی معاہدے عمل میں لایا گیا ،جس کے تحت چین گوادر کو ایک ماڈل سٹی بنانے کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی تکمیل کے بعد عالمی کاروبار اور دیگر تجارتی حوالے سے گوادر گیٹ وے کی حیثیت اختیار کرے گا جہاں تمام اقسام کی بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا۔ گوادر بندرگاہ علاقے میں گیم چینجر کا باعث بنے گا ۔ گوادر واحد بندرگاہ ہوگا جس کی وجہ سے پاکستان کی تقدیر بدل کر رکھ دے گا۔ گوادر بندرگاہ کی ترقی نہ صرف پاک چین کے بلکہ پورے خطے کا اقتصادی مرکز بنے گا۔ گوادر پورٹ کی بدولت سے ملک کو درپیش بعض مسائل حل ہونگے اور پاکستان کی معیشت کو عالمی تقویت مل سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چین نہ صرف گوادر میں بلکہ ملک کے اہم علاقوں میں ترقیاتی کام کر رہا ہے جس کی وجہ سے وہاں کے علاقوں میں انقلابی خوشحالی متوقع ہے۔ چین توانائی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مشکل کے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی سمندر کی طرح گہرا اور شہد کی طرح میٹھا ہے۔ یہ دوستی آئندہ صدیوں تک اسی طرح قائم رہے گا۔