اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں فیصلہ کن مرحلہ آگیا اور اس وقت جدوجہد نہ کی تو ملک تباہ ہوجائے گا۔
اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کسی پاکستانی نے لیک نہیں کیں بلکہ اللہ کے کرم سے ملک کا رخ بدلنے کا موقع مل گیا، ملکی تاریخ میں فیصلہ کن مرحلہ آگیا، ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا بھی جہاد ہے،اگر اس وقت جدوجہد نہ کی تو ملک تباہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب کر کے مظلوم بننے کی کوشش کی انہوں نے قوم کو حقائق بیان کرنے کے بجائے غلط بیانی کی اس لئے پاناما لیکس کے معاملے پرریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن کوئی نہیں مانے گا اس لئے موجودہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس پاکستان تحریک انصاف کی سازش نہیں، پاناما پیپرزمیں پاکستانی وزیراعظم کے بیٹوں کی کمپنیاں نکل آئی ہیں، سچ اور حق پر قومیں کھڑی نہیں ہوتیں تو تباہی کی طرف چلی جاتی ہیں، پاکستانیوں کو اس ملک کا رُخ موڑنے کا موقع مل گیا ہے، کئی ممالک میں پاناما پیپرزکے بعد احتجاج شروع ہوگیا ہے،عوام خاموش ہیں اسی لیے ملک تباہی کی طرف جارہا ہے جب کہ حکومت کی جانب سے شوکت خانم اسپتال کے حوالے سے جھوٹ بولا گیا اور کرپشن بچانے کے لئے اسپتال کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے بعد آئس لینڈ کےعوام سڑکوں پرآئے اور وزیراعظم کواستعفیٰ دینا پڑا، پاکستان اکیلا نہیں ارجنٹائن میں بھی سربراہ کے خلاف احتجاج ہورہا ہے، بھارت میں پاناما لیکس پرایف بی آر کے آڈیٹرز، وکیل بٹھائے گئے اور بھارتی وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی بنائی، برطانیہ میں وزیراعظم کے گھر کے باہر مظاہرہ ہورہا ہے اور اسی طرح کئی ممالک میں پاناما پیپرز کے بعداحتجاج شروع ہوگیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پرایک اور وزیراعظم نوازشریف پر5 الزامات ہیں جب کہ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے والد کی کمپنی کے شیئرز وزیراعظم بننے سے پہلے فروخت کردیئے تھے اور ان پر الزام یہ ہے کہ انہوں نے کم ٹیکس ادا کیا اور اب ان کے اقتدار میں رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں جب کہ وزیراعظم نواز شریف پر ٹیکس بچانا، منی لانڈرنگ اور کرپشن جیسےالزامات ہیں، وزیراعظم نے الیکشن کمیشن کو اپنی کمپنیوں کا نہیں بتایا اور اثاثے بھی ڈکلیئر نہیں کیے اس لئے اب ان کا مزید اقتدار میں رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہوگیا ہے۔
عمران خان نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں میں ٹیکس ادا کرکے اربوں روپے کی جائیداد کیسے بنا دی گئی، حکمرانوں کے اپنے پیسے باہر ہیں تو عوام سے ٹیکس کا مطالبہ کس منہ سے رکھتے ہیں اور سابق صدر آصف علی زرداری کا سوئس بینکوں میں موجود پیسہ کون واپس لائے گا، کوئی آپ سےکرپشن پرسوال کرے توآپ الٹا اسی پرالزام لگا دیتے ہیں جب کہ آپ نے نجم سیٹھی کوالیکشن میں دھاندلی کے صلےمیں پی سی بی کا چیئرمین بنایا اور کرپشن میں مدد کے صلے میں سعید احمد کو اسٹیٹ بینک میں اہم عہدے پر فائز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امیراور غریب کے لئے علیحدہ قوانین انتہائی زیادتی ہے، پاکستان میں تمام افراد کے لئے مساوی قوانین ہونے چاہئیں، 24 اپریل کو پارٹی کے یوم تاسیس پرآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور اس وقت تک دیکھیں گے کہ حکومت کیا اقدامات کرتی ہے۔
پاناما لیکس کے معاملے پرعمران خان کا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ
وقتِ اشاعت : April 10 – 2016