|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2016

پسنی: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کا سب سے بڑا فائدہ صوبے کے ساحلی علاقوں کے لوگوں کو پہنچے گا اورمقامی ماہی گیر بھی اس سے مستفید ہوں گے صوبائی حکومت ماہی گیروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی اور انہیں ماہی گیری کی جدید سہولتیں جن میں فائبربوٹ بھی شامل ہیں فراہم کی جائیں گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کے روز پسنی فش ہاربر کے دورہ کے موقع پر دی جانے والی بریفنگ اور مقامی ماہی گیروں سے ملاقات کے دوران کیا کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، سنیٹر آغا شہباز درانی، ایم ڈی پسنی فش ہاربر علی گل کرد، ڈی جی فشریز محمد نور، ڈی جی بی سی ڈی اے محمد الیاس لاشاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سیکرٹری فشریز محمد ارشد بگٹی نے وزیراعلیٰ اور کمانڈر سدرن کمانڈ کو پسنی فش ہاربر کی فعالی سے متعلق امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہاربر کی فعالی کیلئے فروری 2016میں وزیراعلیٰ کی جانب سے چھ ماہ کی مدت دی گئی تھی تاہم دن رات کی محنت سے دس سال بند رہنے والے پسنی فش ہاربر کو دو ماہ کی قلیل مدت میں فعال کردیاگیا ہے اور دو ہزار سے زیادہ رجسٹرڈ ماہی گیروں کے علاوہ تقریباً چار سو سے زائد دیگر ماہی گیر بھی پسنی فش ہاربر کو استعمال کررہے ہیں جس سے علاقے میں روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوا ہے اور ہاربر کی بندش کی وجہ سے ماہی گیروں کے روزگار کو لاحق خدشات ختم ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پسنی اورملحقہ ساحلی علاقوں کی معیشت کا دارومدار فش ہاربر پر ہے وزیراعلیٰ کی خصوصی توجہ کی بدولت پسنی فش ہاربر دوبارہ سے فعال ہوگیا ہے انہوں نے بتایا کہ ہاربر پر قائم آکشن ہال بھی پوری طرح فعال ہے جس سے ماہی گیروں کو اپنی مچھلی کی بروقت فروخت میں مدد مل رہی ہے۔ علاوہ ازیں پسنی میں نجی شعبہ میں کولڈ اسٹوریج اور 11پیکنگ اور پراسیسنگ پلانٹ کام کررہے ہیں۔ ہاربر کو درپیش مسائل کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہاربر کی ڈریجنگ اور بریک واٹر کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ماہی گیروں کومشکلات کا سامنا ہے ڈریجر کی خریداری اور بریک واٹر کی تعمیر کا منصوبہ زیر غورہے جس کی فزیبلٹی رپورٹ اور پی سی ون کی تیاری کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں اور اس حوالے سے پاکستان نیوی سے بھی رابطہ کیاگیا ہے تاکہ ہاربر کی ضروریات کے مطابق ڈریجر خریدا جاسکے انہوں نے بتایا کہ ان دونوں منصوبوں کیلئے تین سو ملین روپے کی اضافی گرانٹ کی ضرورت ہے وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ منصوبوں کے پی سی ون تیار کرکے صوبائی حکومت کو بھجوائے جائیں جن کیلئے مطلوبہ گرانٹ فراہم کردی جائے گی۔ وزیراعلیٰ اور کمانڈر سدرن کمانڈ نے فش ہاربر کی فعالی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اتھارٹی کی کاکردگی کو سراہا انہوں نے ہدایت کی کہ مقامی ماہی گیروں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اس ضمن میں صوبائی حکومت بھی بھرپور تعاون کرے گی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر مقامی ماہی گیروں سے ملاقات بھی کی اور ان سے ان کے مسائل کے بارے میں دریافت کیا ماہی گیروں نے فش ہاربر کی فعالی پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔