بریفنگ میں دفاعی حکام کا کہنا تھا کہ ہندوستانی قونصل خانے ‘را’ کے ایجنٹس کو اسلحہ، مالی معاونت اور تربیت بھی فراہم کررہے ہیں۔ سیکریٹری دفاع نے بتایا کہ افغانستان کے خفیہ ادارے این ڈی ایس اور ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ مشترکہ طور پر پاکستان کے خلاف خفیہ آپریشنز کر رہے ہیں اور افغانستان کے خفیہ ادارے این ڈی ایس کے ہیڈکوارٹرز میں ‘را’ کا خصوصی سیل بھی قائم ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بتایا گیا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری کو نقصان پہنچانے کے لیے ‘را’ نے اپنے ہیڈکوارٹرز میں خصوصی سیل قائم کردیا ہے، جو افغانستان کے ذریعے پاکستان میں متحرک ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہندوستان کے حاضر سروس نیول افسر اور ‘را’ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، وہ 2003 سے چاہ بہار میں مقیم تھا جبکہ وہ اس سے قبل 3 مرتبہ پاکستان کے خفیہ دورے کرچکا تھا۔
دفاعی بجٹ
دفاعی حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بتایا کہ رواں مالی سال کے لیے مجموعی طور پر 788 ارب روپے کا دفاعی بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ مجموعی بجٹ میں سے بری فوج نے 41 فیصد، ایئرفورس نے 33 اور نیوی نے 35 فیصد فنڈز خرچ کیے۔ دفاعی حکام نے بتایا کہ نائن الیون کے بعد سے اب تک امریکا کی جانب سے پاکستان کو اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں 13 ارب ڈالر دیئے گئے جبکہ اتحادی سپورٹ فنڈ 30 ستمبر 2016 کو ختم ہوجائے گا۔ سیکریٹری دفاع جنرل (ر) عالم خٹک نے مزید بتایا کہ پاکستان نے امریکا سے قبائلی علاقوں کی تعمیر نو کے لیے 8 ارب ڈالر کا پیکج مانگا ہے اور یہ تجویز پاک امریکہ اسٹرٹیجک اجلاس میں پیش کی گئی۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز صوبہ بلوچستان کے ساحلی علاقے اور پورٹ گوادر میں امن و ترقی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا تھا کہ ’را‘ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا تھا کہ کچھ بین الاقوامی ایجنسیاں بالخصوص ہندوستانی خفیہ ایجنسی ‘را’ پاک چین اقتصادی راہدای منصوبے کے خلاف ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ضرب عضب صرف ایک آپریشن نہیں، پورا نظریہ ہے اور اس کا مقصد شدت پسندی، دہشت گردی اور کرپشن سنڈیکیٹ کا خاتمہ کرنا ہے۔کلبھوشن یادیو کی بلوچستان سے گرفتاری
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان سے ہندوستان کے حاضر سروس نیول افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کا افسر ہے، اور بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اس موقع پر یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے پاس ایرانی ویزہ موجود تھا اور وہ ایران کے ساحلی علاقے چابہار سے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو آپریٹ کررہا تھا۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد پاکستان نے ہندوستانی ہائی کمشنر کو طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا تاہم ہندوستانی وزارت خارجہ نے تصدیق کی تھی کہ کلبھوشن یادیو سابق ہندوستانی نیول افسر ہے۔ کلبھوشن یادیو کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا جہاں چند روز بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کلبھوشن یادیو کی ایک ویڈیو نشر کی جس میں کلبھوشن نے ہندوستانی افسر اور را ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔ یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو نے اپنے اعترافی بیان میں بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ بلوچ علیحدگی پسندوں کو اسلحہ اور رقوم کی فراہمی کا انکشاف بھی کیا تھا۔ تاہم خیال رہے کہ ہندوستان نے کلبھوشن یادیو کو وکیل تک رسائی دینے کیلئے پاکستان سے دو بار درخواست کی ہے جسے پاکستان نے مسترد کردیا جبکہ ہندوستان کلبھوشن یادیو کے پاکستان میں تخریک کاری کی سرگرمیوں کے اعترافی بیان کومسترد کررہا ہے۔