وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے پاکستان تحریک انصاف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتےہیں، ان کی کوشش یہ تھی بنوں واقعہ کا الزام پاک فوج پر لگایا جائے کہ شہریوں پر فائرنگ ہوگئی، کل عمران خان نے بیان دیاکہ شہریوں پر براہ راست فائرنگ ہوگئی، سوشل میڈیا پر بچوں کی تصاویر لگا کر کہا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ ہوگیا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ حقائق عوام کےسامنے رکھنا چاہتا ہوں، پی ٹی آئی ملکی معیشت کو تباہ کرنا چاہتی ہے، یہ ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔
عطاتارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی ملکی معیشت کو تباہ کرنا چاہتی ہے، ملک میں ایک سیاسی جماعت کو تحریک انتشار کہتےہیں، یہ ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم اتنے طالبان کو واپس لا کر بسا رہے ہیں ، آپ کو ہمیشہ طالبان خان کہا جا تا تھا اور آپ طالبان کے ہمدرد تھے، آپ کے اندر تشدد کی سیاست رچی بسی ہے، یہ جو تحریک طالبان پاکستان تحریک انصاف ہے، یہ آج بھی اس کوشش میں ہے کہ کہیں سے سیاست کے لیے لاشیں مل جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 جولائی کو ہمارے 8 جوان شہید ہوئے، ان کی کوشش یہ تھی بنوں واقعہ کا الزام پاک فوج پر لگایا جائے کہ شہریوں پر فائرنگ ہوگئی، کل عمران خان نے بیان دیاکہ شہریوں پر براہ راست فائرنگ ہوگئی، سوشل میڈیا پر بچوں کی تصاویر لگا کر کہا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ ہوگیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ جو لاشوں کی تلاش ہے یہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتی، کہیں سے لاش مل جائے اور ہم کہہ دیں کہ انہوں نے ہمارے لوگ مار دیے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بنوں میں تاجروں کا ایک امن مارچ تھا، اس میں چند سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے، تحریک انتشار کے لوگ بھی شامل ہوئے، انہوں نے جہاں دہشت گردی کا واقعہ ہوا، وہاں جا کر فائرنگ کردی، جو ایک شخص کی موت ہوئی، باقی 22 لوگ بھگدڑ مچنے سے زخمی ہوئی، وہ دہشت گردی کی جگہ سے ایک کلو میٹر کے فیصلے پر ہوئی، وہ بھی ان کے لوگ مسلح جھتوں کی شکل میں اندر شامل تھے، وہ فائرنگ کرتے ہیں، افرا تفری پھیلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں دہشت گردی ہوئی، وہاں جا کر فائرنگ کرنے کا کیا جواز ہے، وہاں مسلح ہو کر آنے کا کیا جواز ہے، یہ لاشوں کی تلاش 2014 سے جاری ہے، میں لاشیں اٹھا کر کہوں کہ میرے اتنے لوگ مرگئے تھے، مئی کو بھی یہ کوشش، اب دوبارہ جیل میں بیٹھ کر یہ کوشش، مقدمات کا قانونی مقابلہ کرنے کے بجائےا ب بھی لاشوں کی تلاش میں ہیں۔