نیشنل پارلیمنٹری ٹاسک فورس کے کنوینر بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ جو آکر تنقید کرتے ہیں انہوں نے حکومت نہیں لی تھی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر کیانی نے کہا کہ حکومت مہنگائی کی شرح تین سال میں کم ترین سطح پر لے آئی ہے، فروری میں مہنگائی کی شرح 23.1 فیصد تھی، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہمارا کام آلو اور پیاز کی قیمتیں دیکھنا نہیں، ہمارا کام آلو اور پیاز کی قیمتوں کو دیکھنا ہے، حکومتوں کا یہی کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح تین سال میں سب سے کم ہے، اس ماہ مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد ہے، مرکز اور پنجاب حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے کام کر رہی ہے۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانا ترجیح ہے، ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے حکومت کام کر رہی ہے، ایف بی آر کی اصلاحات کا مطلب ہے کہ ٹیکس کا نظام بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بجلی کا نظام بہتر کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، 46 فیصد گھریلو صارفین کے نرخ کو تبدیل نہیں کیا، انہیں 3 ماہ کے لیے 50 ارب کی سبسڈی دی۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ 2018ء سے 2022ء تک جن کی حکومت رہی وہ کبھی اپنے دور میں معاشی بہتری اور عوام کی فلاح کے اقدامات کی بات نہیں کرتے، یہ حکومت پھولوں کا تاج نہیں تھی، ہم نے مشکل حالات میں ذمہ داری اٹھائی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم پہلے بھی بہتری لائے اور اب بھی، ہماری حکومت اسی جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے، پی ٹی آئی اپنے حقائق پیش نہیں کرتی، آپ ہماری حکومت پر بے شک سوال کریں، گزشتہ حکومت سے بھی ان کی کارکردگی کے سوال کریں۔