|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2024

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے یوم آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی چھوٹ دے دی۔

ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق صدرِ مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی ہے، سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغواء، دہشت گردی، مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔

ایوان صدر نے کہا کہ سزا میں کمی کا اطلاق غیر ملکی افراد ایکٹ 1946ء اور  منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022ء کے تحت سزا یافتہ افراد پر نہیں ہو گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ایک تہائی قید کاٹ چکے 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا، ایک تہائی قید کاٹ چکے 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔

اس کے علاوہ بچوں کے ساتھ جیل میں موجود خواتین اور ایک تہائی سزا کاٹ چکے 18 سال سے کم عمر افراد پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔