|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2024

بنگلہ دیش کے نئے چیف جسٹس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا، سابق چیف جسٹس نے مظاہرین کے مطالبات کے بعد استعفیٰ دیا تھا جنہیں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے وفادار کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

یہ نئی تقرریوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے، اس سے قبل پچھلی حکومت سے وابستہ ایک پرانے گارڈ کو تبدیل کیا گیا تھا۔

 

صدر کے پریس سیکرٹری شپلو زمان نے کہا کہ ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج سید رفعت احمد کو صدر محمد شہاب الدین نے حلف لیا، جو بنگلہ دیش کے 25ویں چیف جسٹس بن گئے ہیں۔

 

جج سید رفعت نے ڈھاکہ یونیورسٹی، آکسفورڈ اور امریکہ کی ٹفٹس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔سابق چیف جسٹس عبید الحسن نے ہفتے کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جب عدالت کے باہر سینکڑوں مظاہرین نے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

عبید الحسن، جسے گزشتہ سال مقرر کیا گیا تھا، اس سے قبل ایک بہت زیادہ تنقید شدہ جنگی جرائم کے ٹریبونل کے سربراہ تھے جس نے حسینہ واجد کے مخالفین کو پھانسی دینے کا حکم دیا تھا، اور ان کے بھائی سابق چیف جسٹس کے سیکرٹری تھے۔

 

بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت نے اتوار کے روز کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد سے ہندوؤں اور دیگر مذہبی اقلیتوں پر حملوں سے نمٹنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

کابینہ نے کہا کہ وہ ایسے گھناؤنے حملوں کو روکنے کے لیے فوری طور پر نمائندہ اداروں اور دیگر متعلقہ گروپوں کے ساتھ بیٹھ کر حل تلاش کرے گی۔

 

نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں حکومت نے حسینہ واجد مخالف مظاہروں میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کے اہل خانہ کی مدد کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے عوامی فنڈز کو ہدایت کی کہ وہ بدامنی میں زخمی ہونے والوں کی مدد کریں، جو جولائی میں شروع ہوئی تھی اور 450 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔