تہران: ایران نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کرنے سے ہمیں صرف ایک چیز روک سکتی ہے اور وہ غزہ میں مستقل بنیادوں پر جنگ بندی ہے۔
ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے رواں ہفتے ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوجاتے ہیں تو ایران اپنے اسرائیل پر حملے کے منصوبے کو روک سکتا ہے۔
ایرانی عہدیدار نے خبردار کیا کہ اگر غزہ میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں یا اسرائیل مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کرتا ہے رہا ہے تو حزب اللہ جیسے اپنے اتحادیوں کی مدد سے اسرائیل پر براہ راست حملہ کردیں گے۔
یاد رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں ایک میزائل حملے میں شہید کردیا گیا جس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا تاہم اسرائیل نے حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔
ایران نے دھمکی دی تھی کہ اسرائیل نے ہماری خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ہے جس کا اُسے خمیازہ بھگتنا پڑے گا اور ایسی اطلاعات ہیں کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کی تیاری کرلی ہے۔
امریکا سمیت مغربی ممالک نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل پر حملے سے باز رہے کیوں کہ اس طرح خطے میں ایک نہ ختم ہونے والی جنگ شروع ہوسکتی ہے۔
جس پر ایران کا کہنا تھا کہ مغربی قوتیں اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرنے کے بجائے ہمیں جوابی کارروائی سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ غیر منطقی بات ہے۔