تر بت : وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفرازبگٹی نے کہا ہے دہشت گر د امن و ا ما ن خر اب کر کے خا نہ جنگی پید ا کر نا چاہتے ہیں
جو کبھی بھی کا میا ب نہیں ہو ں گے تربت میں میڈ یا کے نما ئند وں سے بات چیت کر تے ہو ئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ شہید ذا کر بلو چ کے خا ند ا ن کے غم میں شریک ہونے کے لئے تربت کے دورے پر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذاکر بلوچ نہ صرف اپنے خاندان بلکہ صوبے اور ملک کا اثاثہ تھے دہشت گردوں نے ہمارے ملک کے ایک قیمتی اثاثے کو بڑی بیدردی کے ساتھ شہید کردیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان کی خدمت نہیں کر رہی ہیں بلکہ یہ بلوچ قوم کو نقصان پہنچانے پر تلے ہوئے ہیں اور بلوچ کشی کے مرتکب ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوتا بلکہ اس سے قوم کو نقصان ہی پہنچتا ہے بلوچستان کو پہلے بھی پارلیمنٹ سے حقوق ملے ہیں
اور آئندہ بھی یہیں سے ملیں گے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ہماری بلوچ روایات کی پامالی کررہی ہیں وزیر اعلٰی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ذاکر بلوچ کی خدمات کے صلے میں 23 مارچ کے دن اعلیٰ سویلین ایوارڈ کے لیے صدر مملکت کو سفارشات بھیج دی ہیں شہید ذاکر بلوچ کی بیوہ اور بچوں کی سرپرستی ہمارا فرض ہے شہید کی بیوہ کو گریڈ 17 کی ملازمت دی جائے گی
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شہید ذاکر بلوچ کا واقعہ کسی المناک سانحہ سے کم نہیں ہے گوادر احتجاج سے متعلق ایک سوال کے جواب میں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ خواتین سے دست اندازی ہماری روایت کا حصہ نہیں مگر پراکسی میں شیلڈ کے طور پر خواتین کو آگے کرنے والوں کو بھی سوچنا ہوگا انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق ماہ رنگ بلوچ سمیت تمام لوگوں کے ساتھ مزاکرات کے لیے تیار ہیں
وزیر اعلٰی بلوچستان نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انکی ساری توجہ بلوچستان کو ترقی دینے پر مرکوز ہے اور ہم چاہتے ہیں
کہ بلوچستان کے عوام کو باوقار روزگار اور کاروبار کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ ایک خوشحال زندگی گزار سکیں اور غیر قانونی تجارت اور جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے بچ سکیں وزیر اعلٰی نے کہا کہ عوام سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف جھوٹے پروپگنڈے پھیلانے والے اکاؤنٹس پر کان نہ دھریں ان عناصر کا کام منفی خبریں پھیلا کر ملک و قوم کو بدنام کرنا اور بے چینی پھیلانا ہے۔
وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ ڈپٹی وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کا کوئٹہ میں جشن آزادی کی تقریبات کاحصہ بننے پر شکریہ ادا کرتاہوں،مستونگ میں فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر بلوچ کی شہادت قابل مذمت ہے ان کے خاندان کو سپورٹ کیاجائیگا،
ہمارے پاس انٹلیجنس رپورٹس موجود ہیں کہ اس واقعہ میں کالعدم تنظیم ملوث ہے،
دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان کو ملک سے الگ کرنا چاہتے ہیں ہم انکو واضع کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم نے صبر کا دامن تھاما ہوا ہے ،ہم آج بھی انکو قومی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت دے رہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ سیکر ٹریٹ میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے پوری قوم کو 77 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹوٹنے کیلئے نہیں بنایا اورنا ہی یہ ارض مقدس کوئی کیک ہے جس نے چاہا کاٹااورلے گیا،
ڈی سی پنجگور ذاکر علی کو بے دری سے شہید اور ضلعی چیئرمین مالک بلوچ کو زخمی کیا گیا جسکی ناصرف مذمت کر تے بلکہ یہ نا قابل معافی ہے ، عوامی ردعمل آنے کے بعد بی ایل اے نے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا مگر ہمارے پاس تمام تر ثبوت موجود ہیں جو لوگ پہاڑوں سے اتر کر نہتے لوگوں کا قتل کرتے اور خد کو امن پسند بولتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان کو ملک سے الگ کرنا چاہتے ہیں ہم انکو واضع کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم نے صبر کا دامن تھاما ہوا ہے ،ہم آج بھی انکو قومی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت دے رہے ہیں بلوچ روایات کی پاسداری کے دعوے دار منظم سازش کے تحت کاروائیاں کررہے ہیں
یہ بلوچ روایات میں نہیں سڑکوں پر اتر کر اپنے ہی بلوچ بہن بھائیوں کا قتل کیا جائے ،لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن کسی علیحدگی پسند تنظیم کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جائے گا، گوادر دھرنے میں بلوچ روایات مد نظر رکھتے ہوئے ایک خاتون کو ہاتھ تک نہیں لگا گیا لیکن دھرنے میں موجود افراد کی جانب سے خواتین پولیس اہلکاروں کے ساتھ بد تمیزی کی گئی انکے دوپٹے کھینچیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ سبی کے رہائشی شبیر بلوچ کو بے در دی سے قتل کیا گیا اور انکی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیاپر وائیرل کی گئی ،دھرنے میں موجود شرکاء کی جانب سے پاکستان کے جھڈے اتارکر کالعدم تنظیم کے جھنڈے لگائے گئے
یہ لوگ راء سے فنڈنگ لیکر ملک میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں جن کو کسی صورت کامیاب نہیںہونے نہیں دیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی سے مذاکرات کے 3 راونڈز ہوئے ہر بار خلاف ورزی بی وائی سی نے ہی کی،بلوچ نوجوانوں سے کہتا ہوں غیروں کی باتوں میں نہ آئیں، ہمارئے دروازے کھلے ہیں ، آئیں ہماے ساتھ مذاکرات کریں کسی کو بھی حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے نہیں دیاجائے گا،14اگست کو راکٹ فائر کی زد میں خاتون کی جان گئی یہ کون سے بلوچ روایات تھی۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں جشن آزادی کی تقریبات ہوئیں، نائب وزیر اعظم اوراسپیکر قومی اسمبلی سمیت چاروں صوبوں کے ارکان پارلیمنٹ کوئٹہ آئے اور عظیم الشان طریقے سے 14اگست کو منایا ، تقریبات کے کامیاب انعقاد پر تمام سیکورٹی فورسز کو مبارکباد دیتا ہوں،
زندہ قومیں اسی طرح اپنی آزادی کا جشن مناتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہوشاب کالج کو شہید ذاکر کے نام سے منسوب کیا جائے گا اور انکے بچوں کو سولہ سال تک مفت تعلیم دی جائے گی شہید کی بیوہ اگر آگے تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں تو انکے تمام تر تعلیمی اخراجات اٹھانے کے ساتھ انکو سرکاری نوکری بھی دی جائے گی،
ہم شہداء ا کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی مختلف تحصیلوں میں 21نادرا سینٹرز کا بھی افتتاح کر دیا گیا ہے، شہر سے کچرہ اٹھا کر اسے ٹھکانے لگانے کا منصبوبہ قبل از وقت مکمل کیا گیا جس میں حکومت کا کسی قسم کا کائی خرچہ نہیں آیا۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ چمن کے رہائشیوں کو فری پاسپورٹ اجرا شروع کردیا ہے
بارڈرز مینجمنٹ ہمارا حق ہے اور ہم اپنے انٹرنیشنل بارڈرز کو مینج کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ مزدور کا بچہ اب مزدور نہیں بنے گاوفاقی حکومت اور ورکر ویلفیئر بورڈ کے مشترکہ تعاون سے مزدورں کے 500بچوں کو اسلام آباد بھیجا جائے گا اور انکو مفت تعلیم دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اخوت پاکستان کے تعاون سے صوبے کے نوجوانوں کے لئے بلا سودآسان قرض کاپروگرام بھی شروع کیا جائے گا جس سے نوجوان کاروبار کر سکیں گے ،30ہزار سے زائد نوجوانوں کوباہر کے ممالک بھیجا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شعبان واقعہ افواہ تھی تصدیق نا ہو سکی۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر چیکنگ سخت کریں تو بھی حکومت اور فورسز کو تنقید کا نشانہ بنایا جا تاہے ہم اپنے لوگوں کی جان وما کے تحفظ کے لئے ہی چیک پوسٹیں قائم کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی آسامیوں کے ٹیسٹوں پرکمیٹیاں قائم کی ہیںجو بھرتی ہوگامیرٹ پر ہوگا،اس کے لئے تمام ڈویژنزمیں بیوروکریٹس مقرر کئے ہیںجانچ پڑتال کررہے ہیں۔