نائب وزیر اعظم و وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کارروائی ایک سبق ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گندی سیاست نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، دنیا کی 24ویں نمبر کی معیشت 47ویں نمبر پر چلی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیض حمید کے خلاف کارروائی ایک سبق ہے، 2014 کے دھرنوں سے سیاسی کھیل شروع ہوا، ان دھرنوں، گندی سیاست کے نتیجےمیں دنیا کی 24ویں معیشت 47نمبر پر آگئی۔
اسحق ڈار نے کہا کہ یہ اللہ تعالی کی طرف سے ایک معجزہ تھا، پہلی بار اس طرح کی چیز ہوئی ہے، اس معجزے پر حیران ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بھی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے متاثرین میں شامل ہوں، فیض حمید نے اکتوبر کے وسط میں مجھ سے بھی معافی مانگی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ 2011 کا پراجیکٹ تھا جس کا اختتام ہوا، 2014 کا دھرنا بھی ناکام ہوا اور معیشت بھی خراب ہوئی، ہم آج تک اس کے نقصانات بھگت رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ پارلیمانی وفود نے بیرون ملک اہل خان کے دوروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یاد رہے کہ 12 اگست کو نجی ہاؤسنگ اسکیم ٹاپ سٹی کے معاملے میں مداخلت سمیت پاکستان آرمی ایکٹ کی دیگر خلاف ورزیوں پر انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر ٹاپ سٹی کی کورٹ آف انکوائری شروع کی گئی۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔