|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2024

ملک میں خود انحصاری پر مبنی معاشی ترقی کے منصوبے کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

 وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کو 7 رکنی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

کمیٹی برطانوی ماہر معیشت اسٹیفن ڈرکن کے تجویز کردہ معاشی پلان کا جائزہ لے گی، تشکیل کردہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر مملکت ریونیو و توانائی علی پرویز ملک بھی شامل ہیں۔

نوٹی فکیشن کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے نیشنل کوآڈینیٹر بھی کمیٹی ارکان میں شامل ہیں۔

کمیٹی معاشی پلان کے مسودے اور مختلف شعبوں کا جائزہ لے کر رپورٹ دے گی، برطانوی معیشت دان بھی رائے کے لیے دستیاب ہوں گے، کمیٹی مزید ارکان کا تقرر کر سکے گی، خزانہ ڈویژن خصوصی کمیٹی کے سیکرٹیریٹ کا کردار ادا کرے گا۔

واضح رہے کہ 11 اگست کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ منصوبہ وزیر اعظم کی تشکیل کردہ ٹاسک فورس کے ذریعے تیار کیا گیا ہے، جس میں بعد میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں اقتصادی پالیسی کے پروفیسر اسٹیفن ڈرکن شامل ہوگئے، مقامی ٹیم نے حقائق کو اکٹھا کیا اور متفقہ دستاویز بنانے کے لیے انہیں پروفیسر کے ساتھ شیئر کیا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ اقتصادی منصوبے کے مندرجات کو یوم آزادی کے بعد اسٹیک ہولڈرز کے ایک بڑے گروپ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

مزید بتایا گیا تھا کہ دستاویز کا بنیادی فوکس معاشی لبرلائزیشن، کسی بھی شعبے کو سبسڈی فراہم کرنے میں حکومت کی شمولیت کو ختم کرنا اور مقامی پروڈیوسرز کو دنیا بھر میں مسابقت سے روشناس کرانا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو سنبھالنے کے لیے درآمدات پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، اس کے بجائے ملک سے برآمدات بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔