اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیرقانونی سمز کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ان سمز کو بند کرنا شروع کر دیا ہے جو کہ جعلی یا منسوخ شدہ شناختی کارڈوں سے منسلک ہیں۔ یہ عمل جمعہ سے شروع ہو چکا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کیا جائے گا۔
پی ٹی اے نے نادرا سے حاصل کردہ ڈیٹا کی مدد سے ان سمز کی شناخت کی ہے جو کہ غیر قانونی طور پر استعمال کی جا رہی ہیں۔ اس ڈیٹا کی بنیاد پر ان سمز کو بلاک کیا جا رہا ہے جو کہ جعلی شناختی کارڈوں، منسوخ شدہ شناختی کارڈوں یا فوت شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔
پی ٹی اے نے سمز کی بندش کے عمل کو تین مراحل میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں جعلی اور منسوخ شدہ شناختی کارڈوں پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جا رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ایکسپائر ہو چکے شناختی کارڈوں سے منسلک سمز کو بند کیا جائے گا اور تیسرے اور آخری مرحلے میں فوت شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا۔
سمز کی بندش سے قبل پی ٹی اے نے صارفین کو آگاہی پیغامات بھیجے اور ان سے اپنا ڈیٹا اپڈیٹ کرنے کی درخواست کی۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ جو صارفین اپنا ڈیٹا اپڈیٹ نہیں کریں گے ان کی سمز بلاک ہو سکتی ہیں۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ موبائل سمز کا غیر قانونی استعمال مختلف قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوتا ہے جیسے کہ دھوکہ دہی، فراڈ اور دہشت گردی۔ غیر قانونی سمز کو بلاک کر کے حکومت ان سرگرمیوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
پی ٹی اے نے صارفین کو ہدایت کی کہ وہ اپنے شناختی کارڈز کو اپ ٹو ڈیٹ رکھیں اور اپنی سمز کو اپنے نام پر رجسٹرڈ کرائیں۔ اس کے علاوہ صارفین کو پی ٹی اے کی ویب سائٹ یا ہیلپ لائن پر رابطہ کر کے مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
موبائل آپریٹرز کو بھی اس عمل میں تعاون کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ آپریٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پی ٹی اے کے ساتھ مل کر غیر قانونی سمز کو بلاک کرنے کا عمل مکمل کریں۔