عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کر تے ہوئے آؤٹ لک مثبت کردیا۔
موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ سی اے اے 3 سے سی اے اے 2 کر دی۔
موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی، پاکستان کا ڈیفالٹ رسک سی ڈبل اے ٹو کی درجہ بندی کے مطابق کم ہوگیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے مثبت میں تبدیل ہو گیا ہے۔
ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ مالیاتی فنڈ اگلے چند ہفتوں میں ای ایف ایف کی منظوری دے دے گا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ملک کے غیر ملکی ذخائر جون 2023 سے دگنا ہو چکے ہیں، تاہم وہ اب بھی ملک کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درکار حد سے نیچے ہیں۔
جہاں تک آؤٹ لک کا تعلق ہے، ایجنسی نے کہا کہ یہ مثبت آؤٹ لک بیلنس کے خطرات کو بہتر کردیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اس امکان کو واضح کرتا ہے کہ حکومت اپنی حکومتی لیکویڈیٹی اور بیرونی کمزوری کے خطرات کو مزید کم کرنے کے قابل ہے، اور آئی ایم ایف پروگرام کے تعاون سے اس وقت ہماری توقع سے بہتر مالیاتی پوزیشن حاصل کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2022 کو عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے سیلابی تباہی سے بڑھتی ہوئی حکومتی لیکویڈیٹی اور درپیش خطرات کے پیش نظر پاکستان کو ساورن کریڈٹ ریٹنگ کی ’بی تھری‘ سے ’سی اے اے ون‘ میں منتقل کردیا تھا۔
28 فروری 2023 کو عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ دو درجے کم کرکے سی اے اے 3 کردی تھی جو تین دہائیوں میں بدترین تنزلی تھی۔
7 مارچ 2024 کو عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کی ریٹنگ مستحکم کردی تھی۔
موڈیز نے 5 بڑے بینکوں کی مقامی کرنسی میں کھاتوں کی ریٹنگ کو بڑھا کر بی تھری کر دیا، اس کے علاوہ بینکوں کے غیر ملکی کرنسی کھاتوں کی ریٹنگ کو بھی بڑھا کر سی اے اے ون کر دیا تھا۔