وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ یہ اپنے لیڈر کو چھڑوانے جا رہے تھے اور خود بند ہو گئے، یہ بیج انہوں نے بوئے اور فصل بھی یہی کاٹیں گے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں اپنی دائیں جانب سنسان نشستیں دیکھ کر حیرانگی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایسا سانپ سونگھ گیا کہ 3، 4 لوگوں کے علاوہ کسی نے یہاں آنے کی جرأت ہی نہیں کی، نفرت اور انتقام کی سیاست سے پہلے بھی انہیں منع کرتے تھے، انہیں سمجھاتے تھے کہ سنبھل کر چلیں۔
وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے سیاست میں غلط روایات ڈالیں، ماضی میں کسٹوڈین آف ہاﺅس کی بجائے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی ہدایات وزیرِ اعظم ہاﺅس سے آتی تھیں، بانیٔ پی ٹی آئی بتاتے تھے کہ کس کا پروڈکشن آرڈر جاری کرنا ہے اور کس کا نہیں، تب بھی انہیں سمجھایا تھا کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا۔
ان کا کہنا ہے کہ فریال ٹالپر کو چاند رات کو اسپتال سے جیل بھیجا گیا اور کہا گیا کہ ان کے بھائی کو اذیت پہنچے، مریم نواز کی ایک کیس میں ضمانت ہوئی تو دوبارہ ان کے والد نواز شریف کے سامنے مریم نواز کو گرفتار کیا گیا، یہ آج کس بات کو روتے ہیں، علی امین گنڈا پور نے ناکام جلسے کا غصہ اداروں اور مریم نواز کے خلاف نکالا، جو زبان استعمال کی گئی اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔
عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ وزارتِ اطلاعات ایک نئی فلم تیار کرنے کا سوچ رہی ہے جس کا نام ہو گا ’میں لاہور نہیں جاﺅں گا۔
انہوں نے تحریکِ انصاف کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 12 سال سے ان کی خیبر پختون خوا میں حکومت ہے، وہاں ایک معیاری اسپتال دکھا دیں، ان لوگوں نے سرکاری فنڈز اپنی ذاتی تشہیر کے لیے استعمال کیے۔