|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2024

سابق وزیر خارجہ و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، اگر اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو ملک بڑے حادثے سے دوچار ہوجائے گا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں الیکشن ہونےجا رہے ہیں، کشمیری پاکستان سے مایوس ہوگئے ہیں، نوجوان کو مستقبل میں کچھ نظر نہیں آرہا،صنعت اور زرعی شعبہ بحران کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی پیکیج کی بات ہورہی پے جو عدلیہ کے لیے سوالیہ نشان بن جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کو اسمبلی کے اندر سے اغوا کیا گیا ، ہمارے 10 ایم این ایز کو قومی اسمبلی کے اندر سے اغوا کیا گیا جو قابل مذمت ہے ، اسپیکر کے بیان پر آئی جی اسلام آباد کے بیان کو فوقیت دی جا رہی ہے۔

سابق وزیر خارجہ کے مطابق نوید قمر، خورشید شاہ اور اسپیکر ایاز صادق نے تقدس ایوان سے متعلق جوگفتگو کی وہ قابل تحسین ہے، اسپیکر نے ہمارے ایم این ایزکے پرڈوکشن آڈر جاری کیے ہیں، وہ پیش ہو کر اپنے آغوا کا احوال بتائیں گے۔