|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2024

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا کو ہم نے کوئی آفر نہیں کی، لیکن آفرز آنا سیاست کا حصہ ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں مولانا نے اصولی مؤقف لیا ہے اور وہ اس پر قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم قانون سازی ہے، جسے اپنے بجائے قوم اور ملک کے لیے کرنا ہے، پہلے ہم اسے دیکھیں تو سہی، پہلے ڈرافٹ پڑھیں تو سہی۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ججز کی ایکسٹینشن نہیں ہونی چاہیے، عمریں نہیں بڑھنی چاہئیں، سپریم کورٹ کو آپ ٹچ نہ کریں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں عدلیہ پر قدغن لگے گی، عدلیہ کمپرومائز ہو جائے گی، جج کو اس کی رائے کے بغیر ٹرانسفر کرنا غیرآئینی ہے۔

جیو نیوز نے سوال کیا کہ کیا آپ نے اپنے اراکین کو ووٹ نہ دینے کی ہدایات جاری کی ہیں؟ 

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ 2 ستمبر کو ہم نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کر دی تھیں، ہم نے اپنی ہدایات کی کاپی کی مکمل فائل اسپیکر آفس میں بھی جمع کرائی ہے۔